ماسکو:(دنیا نیوز) روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا، ڈونباس ریجن کا 93 فیصد علاقہ روس کے کنٹرول میں آچکا ہے، یوکرین کے جن شہروں کا محاصرہ جاری ہے وہاں فوج پیش قدمی کر سکتی ہے۔
یوکرین میں روس کی جنگ کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے، ایک ماہ سے جاری جنگ میں فوجی ہلاکتوں کی تفصیل جاری کردی گئی، روسی وزارت دفاع نے دوسرے مرحلے کے اہداف کا اعلان کر دیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین میں فوجی آپریشن کا پہلا ہدف ڈونباس ریجن کو آزاد کرنا تھا، لوہانسک اور دونیسک ریاستوں کے ساتھ ساتھ دونباس ریجن کا 93 فیصد علاقہ روس کے کنٹرول میں چلا گیا، جنگ میں اب تک 1351 روسی فوجی ہلاک ، 3825 زخمی ہوچکے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صدر پیوٹن کے اہداف حاصل ہونے تک جنگ جاری رہے گی، یوکرین کے جن شہروں کا محاصرہ جاری ہے، اگلے مرحلے میں وہاں پیش قدمی ہوسکتی ہے، روسی فوج کو مشرقی محاذ پر اہم کامیابی ملی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روسی فوج نے کریمیا اور دونیسک ریجن کے درمیان زمینی راہداری قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، اس راہداری کے راستے میں ماریوپول اور بیر دیانسک جیسے بڑے شہر بھی آتے ہیں۔
روسی فوج نے کیف میں ایک آئل ڈپو کو کروز میزائل حملے میں تباہ کر دیا، آئل ڈپو میں لگنے والی آگ پر ایک روز گزرنے کے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا، تاہم یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا ہے۔
ادھر یوکرینی فوج نے ایک اور روسی جنرل کو مارنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔
یوکرینی حکام کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل یاکوف کو خیرسون میں لڑائی کے دوران مار دیا، یوکرین جنگ میں اب تک 6 یوکرینی جنرل اور درجنوں اعلیٰ افسران ہلاک ہوچکے ہیں۔
ترک صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ روس یوکرین مذاکرات، اکثر پوائنٹس پر اتفاق رائے ہوچکا ہے، صدر طیب اردوان کے مطابق 6 میں سے 4 پوائنٹس پر فریقین متفق ہوچکے ہیں، یوکرینی صدر زیلنسکی نیٹو ممبرشپ کی درخواست واپس لینے اور روسی کو یوکرین کی قومی زبان کا درجہ دینے کے لیے تیار ہیں۔