کیف:(دنیا نیوز) یوکرین کے صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ نیٹو اپنے ایک فیصد ٹینک اور ایک فیصد طیارے یوکرین کو دے دے تو وہ جنگ جیت سکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر زیلنسکی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، یورپ اور نیٹو ممالک کو کھری کھری سناتے ہوئے یورپی یونین کو روس سے ڈرنے کا طعنہ دے دیا۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یوکرین نیٹو سے صرف ایک فیصد ٹینک اور ایک فیصد طیاروں کا مطالبہ کر رہا ہے، 31 دنوں سے امداد کے منتظر ہیں، نیٹو ممالک بتا دیں کیا وہ ماسکو سے ڈرتے ہیں، لگتا ہے یورپ کو اب بھی ماسکو ہی چلا رہا ہے۔
یوکرین کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کائیریلو بودانوف نے روس کے خلاف گوریلا جنگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ روس یوکرین کو شمالی اور جنوبی یوکرین میں تقسیم کرنا چاہتا ہے تاکہ جنوبی یوکرین کو روس اپنی مرضی کے مطا بق چلا سکے، بہت جلد روسی قبضے کے لیے گوریلا جنگ کا آغاز ہوگا، یوکرینی فوج نے روسی فورسز پر جوابی حملے شروع کردیے ہیں۔
یوکرینی حکام کے مطابق خارکیف اور ماریوپول کے مضافات میں متعدد علاقے واپس لےلیے گئے، روس نے یوکرین پر متعدد میزائل داغ دیے، یوکرین کے مغربی شہر لیوائیو میں تیل کے ذخائر کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا، میزائل حملے سے آئل ڈپو میں آگ بھڑک اٹھی، 5 افراد زخمی ہوگئے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے صدر بائیڈن کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ روس یا کسی اور ملک میں حکومت کی تبدیلی امریکی پالیسی نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بائیڈن نے کہا تھا کہ جنگ کو روکنے کے لیے روسی صدر کو اقتدار سے ہٹانا ہوگا۔