نئی دہلی: (ویب ڈیسک) امریکا نے روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف ایکچول کنٹرول پر اگر لڑائی ہوئی تو ماسکو مدد کو نہیں آئے گا۔
یہ باتیں امریکی نائب قومی سلامتی کے مشیر دلیپ سنگھ نے روسی وزیر خارجہ کے کی آمد سے قبل ہی نئی دہلی پہنچنے پر کیں۔ اس دوران انہوں نے مودی حکومت کے سینیئر حکام سے ملاقات کی تھی۔
اس موقع پر انہوں نے چین اور روس کے تعلقات کے بارے میں بھارت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کے لیے اس کے مضمرات ہوں گے۔ کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ روس اور چین کے تعلقات میں ماسکو ایک جونیئر پارٹنر بننے جا رہا ہے۔ اور چین روس کو جتنا زیادہ اپنے مفاد کے لیے ہموار کرتا ہے، بھارت کے لیے روس اتنا ہی کم سازگار ثابت ہو گا۔ مجھے نہیں لگتا کوئی اس بات پر بھی یقین کرے گا کہ اگر چین نے ایک بار پھر سے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی کی تو بھارت کے دفاع میں روس دوڑتے ہوئے آئے گا۔
دلیپ سنگھ نے کہا کہ یہی وہ تناظر ہے جس میں ہم یہ چاہتے ہیں کہ دنیا بھر کی جمہوریتیں اور خاص طور پر، کواڈ ایک ساتھ جمع ہوں اور اپنے مشترکہ مفادات پر بات کرنے کے ساتھ ہی، یوکرین میں ہونے والی پیش رفت اور اس کے اثرات کے بارے میں مشترکہ طور پر خدشات کا اظہار کریں۔
واضح رہے کہ دلیپ سنگھ ایک بھارتی نژاد امریکی اہلکار ہیں، جنہوں نے صدر ولادیمیر پوٹن اور لاوروف سمیت سرکردہ روسی شخصیات کے خلاف امریکی پابندیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ روس نے بھی رد عمل کے طور پر امریکی عہدیدار دلیپ سنگھ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔