کیف: (دنیا نیوز) یوکرین کے دارالحکومت کیف سے پیچھے ہٹنے کے بعد روس نے یوکرین پر میزائل حملے تیز کر دیئے، امریکا نے روس کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دے دیا، روس نے جنگی جرائم کے الزامات کو مسترد کردیا۔
روس نے یوکرین جنگ میں حکمت عملی تبدیل کر لی، دارالحکومت کیف کے شمال میں یوکرینی فورسز کی پوزیشنز پر گراڈ میزائل سے حملے کئے جن میں انفنٹری اورآرٹلری کو نشانہ بنایا۔ دوسری جانب روسی فورسز کے کیف سمیت زیادہ تر علاقوں سے پیچھے ہٹنے کے بعد تباہی کےمناظرسامنے آئے ہیں۔ سینکڑوں شہریوں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد یوکرینی صدر نے روس کے خلاف نسل کشی کا الزام لگا دیا جبکہ ماسکونے ان الزامات کو پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
روس کی جانب سے یوکرین کےشہر میکالوف میں بھی متعد د میزائل حملے کیے گئے ہیں، بحیرہ اسود کےقریب یوکرینی ساحلی شہر اوڈیسہ میں فوجی اڈے پر حملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے۔
نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نےمتنبہ کیا ہے کہ روس کی دارالحکومت کیف سے پسپائی حقیقی نہیں، یوکرین پر حملے جاری رہیں گے۔
دوسری جانب ترجمان روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد روس کے خلائی اور فضائی یونٹ نے اب تک یوکرین کے 125 طیارے، 88 ہیلی کاپٹر اور 383 ڈرون مار گرائے ہیں، ادھر روس اور یوکرین میں امن کے لیے مذاکرات جاری ہیں تاہم اب تک کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔