نیویارک: (دنیا نیوز) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اگلا صدارتی انتخا ب خطرےمیں پڑ گیا، خفیہ دستاویزات کو حفاظت سے نہ رکھنے کی تحقیقات میں تیزی آ گئی۔
تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ریاست فلوریڈا میں واقع گھر پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کے ڈرامائی چھاپے سے ان کے خلاف جاری تحقیقات میں اچانک تیزی آگئی ہے جس نے دوسرے قانونی سوالوں سمیت اس سوال کو بھی جنم دیا ہے کہ کیا نظریے کی حد تک سہی ہے، یہ تحقیقات امریکی صدارتی عمل کو بدل سکتی ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر ان کے خلاف جاری انکوائری جس میں مبینہ طور پر ٹرمپ کے خفیہ صدارتی دستاویزات کو حفاظت سے نہ رکھنے کی تحقیقات ہو رہی ہیں انھیں مجرم ٹھہرایا جاتا ہے تو بعض ماہرین کے خیال میں وہ قانونی طور پر صدارتی انتخابات میں دوبارہ حصہ لینے کے لیے اہل نہیں رہیں گے۔
قانون کے مطابق جس شخص کی تحویل میں بھی سرکاری کاغذات ہوں اور وہ انھیں جان بوجھ کر چھپائے، لے جائے، خراب کرے، تلف کرے، تباہ کرے وہ کسی بھی سرکاری آفس میں فائل یا جمع کروایا ریکارڈ، اجلاس کی کارروائی، نقشہ، کتاب، کاغذ، دستاویز یا کوئی اور شے ہو ایسے شخص کو جرمانے یا تین برس قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
اس میں اہم بات یہ ہے کہ جس شخص کو بھی اس قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو کسی بھی وفاقی عہدے کے لیے نااہل قرار پائے گا۔
یہ سبب ہے کہ بعض لوگوں کے خیال میں اگر سابق صدر ٹرمپ کو مجرم پایا گیا تو ایوان صدر میں واپس آنے سے متلعق ان کی مبینہ امیدوں پر پانی پھر جائے گا۔