2022 : دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں نمایاں کمی

Published On 30 December,2022 03:49 pm

نیویارک: (ویب ڈیسک ) رواں برس دنیا کے 500 امیر ترین افراد کی دولت میں 1400 ارب ڈالرز کی کمی آئی ہے ۔

یوکرین پر روس کے حملے ، مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ اضافے اور دنیا بھر میں شرح سود میں اضافے سے عالمی معیشت متاثر ہوئی ہے وہیں کورونا وبا کے دوران دنیا کے امیر ترین افراد کے اثاثوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا مگر 2022 میں انتہائی ڈرامائی کمی آ گئی ۔

بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے جن ارب پتی افراد کو سب سے زیادہ دولت سے محروم ہونا پڑا ان میں ایلون مسک، جیف بیزوس، چینگ پینگ زاؤ اور مارک زکربرگ کے نام سرفہرست ہیں۔

ان چاروں ارب پتی افراد کی دولت میں 392 ارب ڈالرز کی کمی ہوئی ہے ، 2022 کے دوران مارک زکربرگ مجموعی طور پر 65 فیصد جبکہ ایلون مسک 51 فیصد دولت سے محروم ہوئے۔

ایلون مسک ایک سال کے دوران 132 ارب ڈالرز جبکہ جیف بیزوس 85 ارب ڈالرز سے محروم ہوئے۔

مارک زکربرگ کی دولت میں 79.9 ارب ڈالرز کی کمی آئی اور کینیڈا کے چینگ پینگ زاؤ 89.3 ارب ڈالرز سے محروم ہوئے۔

البتہ بھارت کے گوتم اڈانی کے اثاثوں میں اس سال سب سے زیادہ اضافہ ہوا اور وہ اس وقت 121 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص ہیں۔

اسی طرح فرانس کے برنارڈ آرنلٹ 2022 میں دنیا کے امیر ترین شخص بننے میں کامیاب ہوئے اور ایلون مسک کو دوسرے نمبر پر بھیج دیا۔

برنارڈ آرنلٹ کا شمار  اس وقت 165 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے ،اس  کے بعد 138 ارب ڈالرز کے ساتھ ایلون مسک دوسرے ، 121 ارب ڈالرز کے ساتھ گوتم اڈانی تیسرے ، 110 ارب ڈالرز کے ساتھ بل گیٹس چوتھے جبکہ 108 ارب ڈالرز کے ساتھ وارن بفٹ 5 ویں نمبر پر ہیں۔