بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے، آج کا چین جذبات اور متحرک قوت کا حامل ہے۔
بیجنگ میں سال 2023 کے حوالہ سے اپنے پیغام میں چینی صدر نے کہا کہ سال 2022میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں قومی کانگریس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئی،جس میں جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر اور چینی طرز کی جدیدیت کے ذریعے چینی قوم کی نشاۃ الثانیہ کے فروغ کی شاندار منصوبہ بندی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہے، معیشت کا مستحکم فروغ جاری ہے ،سالانہ جی ڈی پی ایک سو بیس ٹریلین یوان سے متجاوز رہنے کی توقع ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ عالمی غذائی بحران کے تناظر میں ، چین میں خوراک کی پیداوار مسلسل انیس سالوں سے بڑھ رہی ہے، چینی عوام کے لیے تحفظ خوراک کو یقینی بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین: کورونا پھر سر اٹھانے لگا، ژجیانگ میں ایک دن میں 10 لاکھ مریض رپورٹ
شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ انسداد غربت کے نتائج کو مستحکم کرتے ہوئے دیہی احیاء کو بھر پور طریقے سے آگے بڑھایا گیا ہے، ٹیکس و فیس کی کمی سمیت متعدد اقدامات کے ذریعے عوامی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پورا کیا گیا ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ہم نے وبائی صورتحال میں تسلسل کے ساتھ عوام اور انسانی زندگی کو ترجیج دی ہے، سائنسی اقدامات کے ذریعے وبا کی روک تھام اور کنٹرول کی گئی ہے، موجودہ صورتحال کے مطابق انسدادی اقدامات کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور عوام کی زندگی و صحت کے تحفظ کی بھرپور کوششیں جاری ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے 35 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی منصوبہ بندی کر لی
انہوں نے مزید کہا کہ چینی عوام ، بالخصوص طبی عملہ اور بنیادی سطح پر فعال اداروں کے کارکن مشکلات کے سامنے پیچھے نہیں ہٹے ہیں ، انہوں نے سخت جدوجہد سے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں اور بے مثال آزمائشوں سے گزرے ہیں۔ہر ایک کو مشکلات درپیش آتی ہیں،آج وبا کی روک تھام اور کنٹرول ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، اس نازک موڑ پر تمام لوگ بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کورونا وباء کے حوالے سے عوام کو کہا کہ روشنی سامنے نظر آرہی ہے،سب ہمت سے کام لیں ، ہم سب جدوجہد اور اتحاد برقرار رکھتے ہوئے فیصلہ کن فتح حاصل کریں گے۔