جنیوا: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر والکر ترک نے کہا ہے کہ ایران اختلاف رائے اور حکومت مخالف مظاہرین کو کچلنے کے لیے سزائے موت کو ہتھیار بنا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق والکر ترک نے حکومت مخالف مظاہرین کو پھانسی دینے پر ایران کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
والکرترک نے کہا کہ ایران میں عدالتی کارروائی بین الااقوامی قانون کے معیار پر پورا نہیں اترتی، مظاہرین کو کچلنے کے لیے ریاستی طاقت استعمال کرنے کے بجائے ان کی بات سنے اور مذاکرات کے ذریعے کوئی حل نکالا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں مزید 3 مظاہرین کو سزائے موت سنادی گئی
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو پھانسی ریاستی قتل ہے اور لگتا ہے کہ ایران اختلاف رائے اور حکومت مخالف مظاہرین کو کچلنے کے لیے پھانسی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ ایران میں مھسا امینی کی پولیس کے زیر حراست ہلاکت کے بعد سے ملک بھر میں پھوٹنے والے مظاہروں میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 4 مظاہرین کو پھانسی دی جا چکی ہے۔