کرائسٹ چرچ : ( ویب ڈیسک ) نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پارٹی کے سالانہ اجلاس کے دوران آئندہ ماہ وزارت عظمیٰ کے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ 7 فروری کو نیوزی لینڈ کی وزارت عظمیٰ اور لیبر پارٹی کی رہنما کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گی ۔
42 سالہ آرڈرن نے کہا کہ انہوں نے گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کر لیا تھا، وہ سمجھتی تھیں کہ ہم وہ تلاش کرلیں گے جو معاملات چلانے کیلئے ضروری ہے لیکن بدقسمتی سے وہ تلاش نہیں کر پائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں میرا اپنی پوزیشن پر کام جاری رکھنا نیوزی لینڈ کے حق میں ضرر رساں ہو سکتا ہے، ہمیں ایک نئی قیادت کی ضرورت ہے۔
جیسنڈا آرڈرن 2017 میں 37 سال کی عمر میں وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد دنیا کی سب سے کم عمر خاتون سربراہ بنیں، انہوں نے کوویڈ 19 ، کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے سمیت دیگر بڑے چیلنجز کے دوران نیوزی لینڈ کی قیادت کی۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے آرڈرن کو ذہانت، طاقت اور ہمدردی کی رہنما کے طور پر خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ " جیسنڈا نیوزی لینڈ کے لیے ایک زبردست وکیل رہی ہیں، بہت سے لوگوں کے لیے ایک تحریک اور میرے لیے ایک بہترین دوست "۔
Jacinda Ardern has shown the world how to lead with intellect and strength.
— Anthony Albanese (@AlboMP) January 19, 2023
She has demonstrated that empathy and insight are powerful leadership qualities.
Jacinda has been a fierce advocate for New Zealand, an inspiration to so many and a great friend to me. pic.twitter.com/QJ64mNCJMI
خیال رہے کہ وزیر اعظم کے طور پر آرڈن کی مدت 7 فروری کے بعد ختم ہو جائے گی، لیکن وہ اس سال کے آخر میں ہونے والے انتخابات تک رکن پارلیمنٹ کے طور پر برقرار رہیں گی۔