انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکیہ اور شام میں آنے والے 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد 37 ہزار سے تجاوز کر گئی، متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق زلزلے سے اب تک ترکیہ میں 31 ہزار 643 اور شام میں 5 ہزار 700 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد 37 ہزار 346 ہوگئی، سیکڑوں منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے بعض متاثرہ علاقوں میں پانی کی قلت ہوگئی جبکہ صحت و صفائی کے مسائل کا بھی سامنا ہے، اس کے علاوہ وبائی امراض بھی پھیلنے لگے، متاثرین کی جانب سے جلد کی بیماریاں اور ڈائریا کی شکایات سامنے آئی ہیں۔
گزشتہ روز ترکیہ کے شہر قہرامان ماراش میں 183 گھنٹوں بعد 10 سالہ بچی اور صوبہ حاطے میں 182 گھنٹے بعد 12 سالہ بچے کو ملبے سے زندہ نکالا گیا۔
اس سے قبل ترکیہ میں 140 گھنٹے بعد 7 ماہ کے بچے کو ملبے سے نکال لیا گیا، اس کے علاوہ 136 گھنٹے بعد 13 سال کی لڑکی کو بھی ملبےسے نکالا گیا، ایک اور عمارت کے ملبے سے 70 سال کی ترک خاتون کو نکالا گیا۔
واضح رہے کہ 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے ترکیہ میں 6 ہزار عمارتیں تباہ ہوئی ہیں، اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں میں 2 کروڑ 60 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، متاثرین کے لیے 4 کروڑ 28 لاکھ ڈالر کی فوری امداد کی اپیل کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی تعداد دوگنا ہوسکتی ہے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سلامتی کونسل ترکیہ اور شام کے درمیان سرحد پار امدادی مراکز کھولنے کی اجازت دے۔