انقرہ : ( ویب ڈیسک ) ترکیہ کی حزب اختلاف نے مئی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں صدر رجب طیب اردوان کے مقابلے کے لئے کلیک دار اوغلو کو مشترکہ صدارتی امیدوار نامزد کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کی 6 اپوزیشن جماعتوں نے 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ملک کی دوسری بڑی جماعت سینٹر لیفٹ ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کے سربراہ کمال کلیک دار اوغلو کو مشترکہ امیدوار نامزد کر دیا ہے۔
سینٹر لیفٹ ریپبلکن پیپلز پارٹی کو جدید ترکیہ کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک نے بنایا تھا اور ملک کی سب سے قدیم سیاسی جماعت ہے حالانکہ 1990 کی دہائی سے مرکزی طور پر اقتدار سے باہر ہے تاہم کلیک دار نے اقلیتی گروپوں کو قبول کرکے دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ اتحاد قائم کیا ہے۔
انقرہ میں جمع ہونے والے ہزاروں لوگوں سے خطاب کے دوران کلیک دار اوغلو نے کہا کہ ہماری میز امن کی میز ہے، ہمارا واحد مقصد ملک کو خوشحالی، امن اور خوشی کے دنوں کی طرف لے جانا ہے۔
انہوں نے اپنے حامیوں سے وعدہ کیا کہ وہ اتفاق رائے اور مشاورت کے ذریعے ترکیہ پر حکومت کریں گے اور ملک میں دوبارہ پارلیمانی نظام کو نافد کریں گے، دیگر پانچ اپوزیشن جماعتوں کے رہنما ان کی ممکنہ حکومت میں نائب صدر کے طور پر کام کریں گے۔
74 سالہ کلیک دار سالوں کے معاشی بحران اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ ساتھ جنوب میں گزشتہ ماہ کے تباہ کن زلزلوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جن میں 46,000 سے زیادہ افراد چل بسے ہیں اور اس پر ریاستی ردعمل پر تنقید دیکھنے کو ملی۔
خیال رہے کہ بھارتی سول رائٹس لیڈر مہاتما گاندھی سے مشابہت کی وجہ سے کمال کلیک دار اوغلو کو ’’ گاندھی کمال ‘‘ یا ’’ ترکیہ کے گاندھی ‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔