نیو یارک : (ویب ڈیسک ) خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے عالمی کوششیں تنزلی کا شکار ہو رہی ہے اور صنفی مساوات کے ہدف کے حصول میں مزید 3 صدیاں لگ سکتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صنفی مساوات کے ہدف کا حصول زیادہ مشکل ہوگیا ہے اور اقوام متحدہ کے حقوق نسواں کے ادارے کے ایک تخمینے کے مطابق ایسا 300 سال میں ممکن ہو سکے گا۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جبکہ ماؤں کے انتقال ، سکولوں سے لڑکیوں کے اخراج، روزگار کی فراہمی سے انکار اور کم عمری میں شادیوں جیسے مسائل کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنفی مساوات کے لیے گزشتہ دہائیوں میں ہونے والی پیشرفت ہماری آنکھوں کے سامنے ختم ہوتی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ جنرل سیکرٹری نے کسی ملک کا نام لیے بنا اس بات پر زور دیا کہ متعدد مقامات پر خواتین کے تولیدی اور جنسی حقوق غضب کیے جا رہے ہیں جبکہ کچھ ممالک میں سکول جانے پر لڑکیوں پر حملے یا اغوا جیسے خطرات سامنے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں صنفی مساوات میں اضافے کی بجائے خلا بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے دنیا بھر کی حکومتوں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے سے مل کر اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اکثریتی مرد معاشرہ مزاحمت کر رہا ہے مگر ہم بھی اس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ دنیا بھر کی خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ہے۔
یاد رہے کہ جنرل اسمبلی کا یہ اجلاس 2 ہفتے تک جاری رہے گا جس میں دنیا بھر کی خواتین کے حالات پر بات کی جائے گی۔