جینیوا : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ نےکہا ہے کہ سوڈان میں تقریباً 40 لاکھ بچے اور خواتین شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے ) نے کہا کہ 2023 میں 5 سال سے کم عمر کے 40 لاکھ بچوں ، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو زندگی بچانے والی غذائی خدمات کی ضرورت ہے،جن میں سے 6 لاکھ 11 ہزار کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔
او سی ایچ اے نے کہا کہ کہ غذائی قلت کی صورتحال متعدد عوامل کی وجہ سے بڑھ جاتی ہےجس میں ناکافی خوراک، بیماری کا زیادہ پھیلاؤ، ناکافی دیکھ بھال اور کھانا کھلانے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ صحت،پانی، صفائی اور حفظان صحت کی سروس شامل ہیں ۔
ادارے نے کہا کہ گزشتہ سال بگڑتی ہوئی معیشت، مہنگائی اور نقل مکانی نے غذائی صورتحال کو مزید خراب کیا جو رواں سال بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ کے پہلے تخمینہ کے مطابق سوڈان کی ایک تہائی آبادی (تقریباً 15.5 ملین افراد) کورواں سال انسانی امداد کی ضرورت ہے، جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ 12.5 ملین ضرورت مند افراد کو امداد فراہم کرے گا۔