تہران : ( ویب ڈیسک ) ایران کے وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ جلد ہی ہو سکتا ہے اور اس حوالے سے ابتدائی معاہدہ طے پا گیا ہے جبکہ امریکی حکام نے ان دعوؤں کو غلط قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق گزشتہ چند دنوں میں ایک معاہدہ کیا تھا اور اگر امریکا کی جانب سے سب کچھ ٹھیک رہا تو مجھے لگتا ہے کہ ہم مختصر مدت میں قیدیوں کے تبادلے کا مشاہدہ کریں گے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے ایران کے زیر حراست امریکی شہریوں کی رہائی کے لیے کسی بھی معاہدے کی تردید کی اور ایران کی جانب سے کئے جانے والے دعووں کو جھوٹا قرار دیا۔
ترجمان نے تین ایرانی نژاد امریکی شہریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ایرانی حکام چیزوں کو بنانے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے اور تازہ ترین ظالمانہ دعویٰ ان قیدیوں کے خاندانوں کے لیے مزید تکلیف کا باعث بنے گا۔
خیال رہے کہ ایران نے حالیہ برسوں میں متعدد امریکی، ایرانی دوہری شہریت رکھنے والے افراد اور امریکی مستقل رہائش کے حامل ایرانیوں کو حراست میں لیا ہے جن میں سے زیادہ تر پر جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تہران نے متعدد بار امریکا میں ایک درجن سے زائد ایرانیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے جن میں سات ایرانی نژاد امریکی دوہری شہریت کے حامل، دو ایرانی جن کی مستقل امریکی رہائش ہے اور چار ایرانی شہری جن کی امریکا میں کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے شامل ہیں۔