وارسا : ( ویب ڈیسک ) پولینڈ روس کے حملے کے بعد پہلا نیٹو رکن ملک بن گیا جس نے یوکرین کو جنگی جہاز بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولش صدر اندرزیج ڈوڈا نے کہا ہے کہ پولینڈ یوکرین کو سوویت دور کے چار مگ لڑاکا طیارے بھیجے گا جنہیں آئندہ دنوں میں جنگ سے متاثرہ ملک کے حوالے کر دیا جائے گا جبکہ باقی طیارے بعد میں بھیجے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولینڈ میں ابھی تک سوویت دور کے ایک درجن کے قریب مگ 29 طیارے زیر استعمال ہیں۔
دوسری جانب یوکرین کے وزیر دفاع کے مشیر یوری ساک نے کہا ہے کہ پولینڈ کے جیٹ طیاروں کو ہماری فضائیہ بہت مؤثر طریقے سے استعمال کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یوکرینی فضائیہ نے روسی اہلکاروں اور جنگی آلات پر 16 فضائی حملے کیے ہیں لیکن یوکرین ایف 16 جیسے چوتھی نسل کے جیٹ طیارے چاہتا ہے کیوں کہ وہ زیادہ قابل ہیں اور یقیناً وہ یوکرائنی فضائیہ کو مزید موثر بنائیں گے۔
علاوہ ازیں یوکرین کی پارلیمنٹ کی ڈپٹی سپیکر اولینا کونڈراتیوک نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ مزید ممالک بھی پولینڈ کی پیروی کریں گے جبکہ یوکرین کی رکن پارلیمنٹ کیرا رودک نے کہا کہ ہمیں ان طیاروں کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط کریں اور موسم بہار کی جوابی کارروائی میں اپنی فوج کی مدد کریں۔
خیال رہے کہ یوکرین اس سے قبل مغربی ممالک سے F-16 جیسے جدید لڑاکا طیاروں کا مطالبہ کر چکا ہے جس کے بعد یوکرین کے فضائی دفاع میں یہ اضافہ خوش آئند ہے لیکن اس بات کی توقع نہیں کہ اضافی جیٹ جنگ میں فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔
یاد رہے کہ برطانیہ یوکرین کے پائلٹوں کو نیٹو کے معیاری طیاروں کی تربیت دے رہا ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن امریکا سے یوکرین کو جیٹ طیارے بھیجنے سے انکار کر چکے ہیں۔