کیف : (ویب ڈیسک ) یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین پر تازہ حملوں میں دوشہروں مشرقی خارکیف اور جنوبی اوڈیسا کو نشانہ بنایا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق خارکیف کے گورنر کا کہنا ہے کہ روس نے شہر اور گردونواح کے علاقوں پر 15 حملے کیے ہیں، قابضین نے ایک مرتبہ پھر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
اوڈیسا کے گورنر نے کہا ہے کہ میزائل حملے میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور کئی رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے ، حکام کے مطابق کیف میں پندرہ فیصد آبادی کو بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوچکی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :روس کا مشرقی یوکرین کے شہر سولیدار پر قبضے کا دعویٰ
دوسری جانب نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ روسی فوج مشرقی یوکرین کے شہر باخموت پر آنے والے دنوں میں قبضہ کر سکتی ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس کی عسکری تنظیم واگنر مرسینری گروپ باخموت میں فوجی کارروائیوں کی سربراہی کر رہی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس نے صنعتی شہر کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔
واگنر کے سربراہ اور کریملن کے اتحادی یوگینی پریگوژن کا کہنا ہے کہ ان کے فوجیوں نے باخموت کے مشرقی حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :روس کا یوکرینی شہر باخموت کے ایک گاؤں پر قبضے کا دعویٰ
روس کے حملے کے بعد باخموت میں لڑائی شدید اور خونریز ہے، اس جنگ میں یوکرین کا ایک بڑا حصہ تباہ ہوا ہے اور لاکھوں شہری بے گھر ہوئے ہیں۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ کے مطابق ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ روس مزید فوجی بھیج رہا ہے اور اس کے پاس معیار کی کمی ہے جس کو وہ مقدار سے پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ہم اس بات کو مسترد نہیں کر سکتے کہ آنے والے دنوں میں روس باخموت پر قبضہ کر سکتا ہے۔
خیال رہے کہ روس یوکرین کے مختلف شہروں پر میزائل حملے کررہا ہے اور اس سے قبل آخری بڑا میزائل حملہ 16 فروری کو کیا گیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں :روس کا یوکرین کی رہائشی عمارت پر میزائل حملہ،35 افراد ہلاک
واضح رہے کہ 24 فروری 2022 کو روسی صدر پوتن نے یوکرین پر حملے کا حکم دیا تھا۔