واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے عراق سے تعلق رکھنے والے کرد نژاد خاتون کو مصر میں امریکی سفیر کے عہدے کے لیے منتخب کرلیا۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق سفارت کار ہیرّو مصطفی 50 برس قبل مصر میں پیدا ہوئی تھیں، انہوں نے شمالی عراق میں اربیل کے علاقے میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے کالج آف فارن سروس سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
پرنسٹن یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ وہ 8 زبانیں بولتی ہیں۔ ہیرو مصطفی کو انگریزی، کرد، عربی، فارسی، یونانی، ہندی، بلغاریائی اور پرتگالی زبانوں پر عبور حاصل ہے۔
سعودی خبر رساں اداے کی رپورٹ کے مطابق دو سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ امریکہ ہجرت کرنے والی ہیرو مصطفیٰ کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بھی موجود ہے ،اس فلم کو امریکن ’’ہیرو‘‘ کے عنوان سے تیار کیا گیا۔
اس فلم میں ہیرو مصطفی نے اہم کردار ادا کیا، یہ فلم اس کے ہی خاندان کی کہانی سے متعلق ہے، اس خاندان نے عراق چھوڑ کر ایران میں پناہ کے دو سال گزارے، پھر 1976 میں پناہ حاصل کرنے کے لیے امریکہ پہنچا تھا۔
ہیرّو مصطفی بلغاریہ میں امریکی سفیر کی نائب رہی ہیں، وہ نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے میں مشیر بھی رہ چکیں، امریکی نائب صدر کے دفتر میں بھی مشرق وسطیٰ، جنوبی اور وسطی ایشیا سے متعلق مسائل کے حوالے سے کام کرچکیں۔