برسلز: (ویب ڈیسک) ترکیہ کی پارلیمان کی منظوری کے بعد یورپی ملک فن لینڈ آج باقاعدہ طور پر نیٹو (نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن) اتحاد کا 31 واں رکن ملک بن جائے گا۔
ترکیہ نے کئی ماہ تک فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت کی جس کی وجہ سے یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوا، فن لینڈ نے گذشتہ سال نیٹو میں شمولیت کی درخواست دی تھی۔
سربراہ نیٹو جینز سٹولٹن برگ نے فن لینڈ کی شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فن لینڈ کے پاس انتہائی قابل فورسز، جدید صلاحیتیں اور مضبوط جمہوری ادارے ہیں لہٰذا فن لینڈ نیٹو اتحاد میں بہت اچھا اضافہ ہوگا۔
جینز سٹولٹن برگ نے صدر فن لینڈ کو نیٹو میں شمولیت کی راہ میں حائل حتمی رکاوٹ دور کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ میں آنے والے دنوں میں نیٹو ہیڈکوارٹر پر فن لینڈ کا جھنڈا بلند کرنے کا منتظر ہوں ایک ساتھ مل کر ہم زیادہ مضبوط اور محفوظ ہوں گے۔
دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے فن لینڈ کا الحاق ایک بڑا اسٹریٹجک دھچکا ہے کیونکہ انہوں نے گزشتہ سال اپنی فوج اس امید پر یوکرین بھیجی تھی کہ یہ نیٹو کی توسیع کو روکے گی اور مغربی اجتماعیت کو کمزور کر دے گی لیکن ایسا نہ ہو سکا۔
جینز سٹولٹن برگ کے اعلان کے بعد روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گرشکو نے کہا ہے کہ ماسکو فن لینڈ کے نیٹو کا رکن بننے پر اپنے دفاع کو مزید مضبوط بنا کر جواب دے گا اور ہم روس کی فوجی سلامتی کو قابل اعتماد طریقے سے یقینی بنانے کے لیے اضافی اقدامات کریں گے۔