نئی دہلی میں 1977 کے بعد پہلا مسلم ڈپٹی میئر منتخب

Published On 26 April,2023 04:54 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) 15 سال تک میونسپل کارپورریشن دہلی پر راج کرنیوالی بی جے پی نے انتخابات میں شکست کے بعد سے ہر غیر آئینی حربہ آزمایا لیکن تمام تر غنڈہ گردی کے باوجود عام آدمی پارٹی اپنا میئر اور ڈپٹی میئر بلا مقابلہ منتخب کرانے میں کامیاب ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی کی امیدوار شیلی اوبرائے بلا مقابلہ اور متفقہ طور پر میونسپل کارپوریشن دہلی کی میئر منتخب ہوگئیں ان کے مدمقابل بی جے پی کی امیدوار شیکھا رائے نے اپنے کاغذات واپس لے لیے تھے۔

اسی طرح ڈپٹی میئر کے لیے بھی بی جے پی امیدوار نے کاغذات واپس لے لیے ہیں اور اس عہدے پر بھی عام آدمی پارٹی کے آل محمد اقبال نے بلا مقابلہ میدان مار لیا، نئی دہلی کی میونسپل حکومت میں 1977 کے بعد پہلی بار ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے ایک مسلمان کا انتخاب ہوا ہے۔

یاد رہے کہ دسمبر 2022 میں نئی دہلی میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں 250 سیٹوں میں سے 134 نشستوں پر عام آدمی پارٹی نے کامیابی حاصل کرکے بی جے پی کے 15 سالہ اقتدار کو زمین بوس کردیا تھا۔

بی جے پی نے اپنی روایتی غنڈہ گردی اور عدم برداشت پر مبنی سیاست کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف ان نتائج کو ماننے سے انکار کردیا بلکہ بلدیاتی پارلیمان میں منتخب اراکین کی حلف برداری کے اجلاس کو ہنگامہ آرائی کرکے معطل کرادیا تھا۔

بی جے پی سے تعلق رکھنے والے نئی دہلی کے سابق سپیکر و ڈپٹی سپیکر نے عام آدمی پارٹی کو اقتدار منتقل کرنے میں ہر طرح کی رکاوٹ ڈالی اور بار بار اجلاس کو معطل کیا، بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کے ارکان کو پہلے ڈرا دھمکا کر اور پھر لالچ دیکر بھی اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی تاہم مودی سرکار کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔