واشنگٹن :( دنیانیوز) امریکا کے صدر بائیڈن نے قرض کی حد بڑھانے کے بل پر دستخط کر دیے ، تاریخ میں پہلی بار ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔
صدر بائیڈن نے اس بل کی منظوری کو حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے امریکی سپیکر کیون مک کارتھی سمیت دیگر رہنماؤں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ بل کی منظوری سے امریکی عوام کو ریلیف ملے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم اخراجات میں کمی کر رہے ہیں اور ایک ہی وقت میں خسارے کو کم کر رہے ہیں ، ہم سماجی تحفظ سے لے کر طبی سہولت تک، کم آمدن لوگوں کے لیے تحفظِ صحت کے پروگرام سے لے کر سابق فوجیوں،بنیادی ڈھانچے اور صاف توانائی میں اپنی تبدیلی لانے والی سرمایہ کاری تک اہم ترجیحات کا تحفظ کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز صدر بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے سپیکر کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد دونوں ایوانوں نے قرض کی حد بڑھانے اور بجٹ کٹوتیوں کے بل کی منظوری دی تھی۔
محکمہ خزانہ نے کہا تھا کہ اگر 5 جون تک کانگریس کسی نتیجے پر نہیں پہنچی تو خزانہ اپنے بل کی ادائیگیاں نہیں کرسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں :امریکا کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا
ایوان نمائندگان میں ریبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے جہاں 117 کے مقابلے میں 314 ووٹوں سے بل منظور کیا گیا۔
سینیٹ میں ڈیموکریٹس کو عددی برتری حاصل ہے جہاں بل کے حق میں 63 جبکہ مخالفت میں 36 ووٹ پڑے۔
منظوری کے بعد صدر جوبائیڈن نے آج قرض کی حد سے متعلقہ بل پر دستخط کر دیے ہیں۔