لندن : (ویب ڈیسک ) برطانوی حکومت نے خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور اردن کے شہریوں کیلئے صرف 10 پاؤنڈ کی لاگت سے ای ویزا پرمٹ کی دستیابی کا اعلان کردیا۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں برطانوی حکومت کی ترجمان روزی ڈیاز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ الیکٹرانک وزٹ ویزے کے اخراجات اور ضروریات کو کم کرنے سے خلیجی ممالک اور اردن کے زائرین سب سے کم لاگت میں آسانی کے ساتھ برطانیہ کا دورہ کر سکیں گے، ان ممالک کے شہری سب سے پہلے ویزا سے مستفید ہوں گے۔
یہ نیا نظام ان ممالک کے شہریوں کو دو سال کے عرصے میں کئی مرتبہ برطانیہ جانے کی اجازت دیتا ہے، اس کے مقابلے میں خلیجی ممالک کے شہری اس وقت نافذ الیکٹرونک ویزا استثنیٰ کے نظام کے تحت برطانیہ جانے کے لیے 30 پاؤنڈ ادا کرتے ہیں ۔
دوسری جانب اردن کے شہری برطانیہ کا وزٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے 100 پاؤنڈ ادا کرتے ہیں۔
الیکٹرانک وزٹ پرمٹ سسٹم کا اطلاق اکتوبر 2023 میں قطری شہریوں اور خلیج تعاون کونسل کے بقیہ ملکوں اور اردن کے شہریوں پر فروری 2024 میں ہونا شروع ہو جائے گا۔ 2024 میں اس نئے سسٹم کا اطلاق پوری دنیا میں بھی کیا جائے گا۔
رواں سال کے شروع میں برطانوی حکومت نے 2025 تک برطانیہ کی سرحدی کراسنگ کو ڈیجیٹلائز کرنے کی اپنی کوشش کے تناظر میں نئے الیکٹرانک وزٹ پرمٹ سسٹم کے آغاز کا اعلان کیا تاکہ سرحدی حفاظت اور اس کے ذریعے آنے والے افراد کے تجربے کو بہتر بنایا جا سکے۔
خلیجی ممالک سے آنے والے زائرین برطانوی معیشت کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ گزشتہ سال خلیجی ممالک سے 7 لاکھ 90 ہزار سے زیادہ زائرین نے برطانیہ کا دورہ کیا اور وہاں قیام کے دوران دو ارب پاؤنڈ خرچ کیے تھے۔
ای وزٹ پاس ان مسافروں کے لیے ایک ڈیجیٹل پاس ہے جو برطانیہ جانے والے ہیں یا وہاں سے گزرتے ہیں، انہیں مختصر دوروں کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں ہے یا جن کے پاس فی الحال برطانیہ کا دوسرا ویزا نہیں ہے۔
الیکٹرانک وزٹ پرمٹ سسٹم میں منتقلی کا مطلب خلیج تعاون کونسل کے ملکوں اور اردن کے شہریوں کے لیے ویزا کی ضروریات کو منسوخ کرنا ہے۔