نئی دہلی : (ویب ڈیسک ) بھارت میں گرمی کی شدید لہر سے ہلاکتوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے، محکمہ موسمیات نےگرمی کی شدت میں مزید اضافے کی بھی پیش گوئی کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں اترپردیش، بہار اور اوڈیشا میں ہوئی ہیں ، ہلاک ہونے والے افراد کی عمر 60 یا اس سے زائد بتائی جا رہی ہے، بہار کے 15 اضلاع شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکام نے دن کے اوقات میں 60 سال کی عمر کے افراد کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ مختلف ہسپتالوں میں 400 کے قریب افراد زیرعلاج ہیں ، ہسپتالوں میں اموات میں اچانک اضافے اور مریضوں میں بخار، سانس لینے میں دشواری جیسے دیگر مسائل کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا کاکہنا ہے کہ صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے ہسپتال کے عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ہیٹ ویو کے نتیجے میں ریاست اترپردیش میں اب تک 54 ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع بلیا میں ہوئی ہیں جو لکھنو سے تقریباً 200 میل کے فاصلے پر واقع ہے ، اتوار کے روز ضلع بلیا میں درجہ حراست 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یوپی کے وزیر صحت برجیش پاٹھک کا کہنا ہے کہ حکومت نے بلیا میں ہونے والے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور وہ ذاتی طور پر وہاں کی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ریاست اترپردیش میں ہیٹ ویو سے عوام کی حالت غیر ہوگئی، اس پر طویل لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا اور بھی مشکل بنا دیا ہے، گرمی کے ستائے عوام سراپااحتجاج ہیں ۔
قبل ازیں بھارتی محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش گوئی کی گئی تھی کہ مون سون کی بارشوں کے باعث گرمی کی لہر میں کمی آئے گی تاہم ایسا نہیں ہو سکا اور اب وہ 20 جون کے بعد ہوں گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اموات میں اضافے کے پیش نظر ایسے علاقوں کے لیے جامع پلان بنانے کی ضرورت ہے جہاں زیادہ گرمی پڑتی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں بھی شدید گرمی سے صرف ممبئی شہر میں 13 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔