ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ہم مغرب کے ساتھ کیے گئے وعدوں اور معاہدوں پر مزید انحصار نہیں کر سکتے جو تعمیری شراکت داری کو فروغ دینے کی بنیاد کے طور پر پیش کیے گئے تھے۔
اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ رشین فیڈریشن اور مغرب کے درمیان تعلقات نہ صرف یکسر تبدیل ہوئے ہیں بلکہ اکثر علاقوں میں طویل عرصے سے رکے ہوئے ہیں، پتہ نہیں یہ سب کب بدلے گا۔
سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ تاریخ کے اس موڑ پر مغرب نے روس کو ’ کھو دیا ‘ ہے اور مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جتنی جلدی ہم باقی وہموں کو دور کریں گے اتنا ہی ہماری اپنی ترقی کے لیے بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صدر پیوٹن نے موجودہ صورتحال کا واضح اندازہ لگایا ہے، انہوں نے متعدد مثالیں دیں کہ کس طرح سوویت یونین کے ختم ہونے کے بعد کئی سالوں تک روس مغرب کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہا تھا، یہاں تک کہ کچھ علاقوں میں اتحادی تعلقات بھی، تاہم، سب کچھ خاک میں مل گیا کیونکہ مغرب برابر تعاون کے لیے تیار نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مغرب ہمیں صرف ایک ایسے علاقے کے طور پر دیکھتا ہے جس کی کھوج کی جائے اور اسے نوآبادیاتی معنوں میں استعمال کیا جائے تاکہ دوسروں کی قیمت پر زندگی گزاری جا سکے، ہمارے پاس وسائل ہیں، مغرب ہمیں ٹیکنالوجی فراہم کر رہا تھا اور ہمیں مغرب کو سستے تیل، گیس اور دیگر معدنی وسائل دینے تھے جن سے ہم مالا مال ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوویت دور سے تزویراتی استحکام کی ضمانت دینے والے معاہدے تباہ ہو چکے ہیں جن میں اینٹی بیلسٹک میزائل ٹریٹی، انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی اور ٹریٹی آن اوپن اسکائیز شامل تھے اور اب ہم اسٹریٹجک آرمز ریڈکشن ٹریٹی کو بھی معطل کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ مغرب اور خاص طور پر امریکیوں نے ان بنیادی اصولوں کو کمزور کر دیا ہے جن پر یہ معاہدہ قائم تھا۔