واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو6 جنوری کیپیٹل ہل حملہ کیس میں شامل تفتیش کرلیا گیا، ٹرمپ پر حملے کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے تفتیش میں شامل کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنی جلد گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
سابق امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں سپیشل کونسل کی جانب سے ایک ’ٹارگیٹ لیٹر‘ موصول ہوا ہے جس میں لکھا ہے کہ وہ گرانڈ جیوری کی تحقیقات کے نشانے پر ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی وفاقی پراسیکیوٹر پیٹر زیڈنبرگ نے کہا ہے کہ کسی ملزم کو ’ٹارگیٹ لیٹر‘ ملنا اس بات کی علامت ہے کہ اسے خبردار کیا جائے کہ آپ پر فرد جرم عائد کی جارہی ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کا کہناہے کہ امریکی صدر کو موصول ہونے والے خط میں واضح طور علامات موجود ہیں کہ 2024 کے صدارتی انتخابات کیلئے ریپبلکن پارٹی سے صدارتی امیدوار بننے کیلئے نامزدگی کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ کو جو بائیڈن سے انتخابات ہارنے کے بعد اقتدار میں رہنے کیلئے کی گئی کوششوں کے الزام میں فرد جرم عائد ہو سکتی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق حکام اپنے بیانات جیوری کے سامنے قلمبند کروا چکے ہیں کہ کس طرح سابق امریکی صدر نے اپنے دور اقتدار کے آخری مہینوں میں ووٹر فراڈ کے بے بنیاد دعوؤں کے حوالے سےان پر دباؤ ڈالا تھا اور کس طرح 6 جنوری 2021 کو ان کے حامیوں نے کیپیٹل ہل پر حملہ کرکے کانگریس کی جانب سے جو بائیڈن کی جیت کی تصدیق کرنے کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی۔
واضح رہے کہ سپیشل کونسل جیک اسمتھ کی اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر صدارتی عہدہ چھوڑنے کے باوجود قومی سلامتی کی دستاویزات کو غیر قانونی طریقے سے اپنے قبضے میں رکھنے کے الزامات بھی عائد کرچکے ہیں، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے الزامات قبول کرنے سے انکار کیا گیا تھا۔
خبر ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں گرینڈ جیوری کے سامنے پیش ہونے سے صرف چار دن قبل اطلاع دی گئی ہے تاہم عدالتی ریکارڈ کے مطابق جیک اسمتھ کی جانب سے ٹرمپ کے وکلا کو الزامات عائد کرنے سے کم و بیش تین ہفتے قبل 19 مئی کو ’ٹارگیٹ لیٹر‘ دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 6 جنوری 2021 کو واشنگٹن میں کیپیٹل ہل پر حملہ کے معاملے پر گرینڈ جیوری سابق صدر ڈونلڈر ٹرمپ کی انتظامیہ میں اعلیٰ عہدوں پر رہنے والی اہم شخصیات سمیت وائٹ ہاؤس کے سابق اٹارنی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب صدر مائک پینس کے بیانات قلمبند کر چکی ہے۔