نیویارک : (ویب ڈیسک ) امریکا میں پرچون فروش یا ریٹیلرز شاپس اب روزمرہ کی تمام مصنوعات ٹوتھ پیسٹ، چاکلیٹ، واشنگ پاؤڈر ہو یا ڈیوڈورنٹ، سبھی کو تالے لگائے رکھتے ہیں کیونکہ مہنگائی کے سبب معمولی اشیا کی چوری اور منظم شاپ لفٹنگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے کے مطابق دنیا بھر کی طرح امریکا میں بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور عام صارفین کے لیے زندگی گزارنے کے اخراجات پریشان کن حد تک بڑھ گئے ہیں۔
امریکا میں والمارٹ، ٹارگٹ، سی وی ایس، والگرینز، ہوم ڈپو اور فٹ لاکر جیسے بڑے ریٹیلرز نے چوری کے بڑھتے واقعات پر تشویش ظاہر کی ہے جن میں بعض مواقع پر پرتشدد واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے سپورٹنگ گُڈز کی چیف ایگزیکٹیو لورین ہوبارٹ نے ایک کانفرنس کال کے دوران کہا کہ ’منظم ریٹیل جرائم اور عمومی چوری بہت سے پرچون فروشوں کو متاثر کرنے والا ایک بڑھتا ہوا سنگین مسئلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کی انوینٹری پر چوری کا اثر اس کی دوسری سہ ماہی کے نتائج اور سال کے اخراجات کی توقعات، دونوں پر ’معنی خیز‘ تھا۔
ڈک سپورٹنگ گُڈز کو اب سال کے لیے فی حصص کی آمدنی 11 سے 12 ڈالر تک ہونے کی توقع ہے جو پہلے کے 13 سے 14 ڈالر کی پیش گوئی سے کم ہے۔
ٹارگٹ کے چیف ایگزیکٹیو برائن کارنیل نے ایک الگ بریفنگ میں بتایا کہ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ہمارے سٹورز میں تشدد یا تشدد کی دھمکیوں سے متعلق چوری کے واقعات میں 120 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کو ناقابل قبول تعداد میں پرچون چوری اور منظم ریٹیل جرائم کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے باعث نقصانات اس قدر زیادہ ہیں کہ طویل مدت میں اس طرح کاروبار جاری رکھنا ممکن نہیں رہے گا۔
امریکا میں یہ واقعات ایسے وقت سامنے آ رہے ہیں جب بائیڈن انتظامیہ پالیسی ساز مہنگائی کو روکنے کی کوشش میں ہیں اور گزشتہ ڈیڑھ برس میں شرح سود صفر سے بڑھ کر ساڑھے پانچ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔