واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کے بعد اردن نے عمان میں چار ملکی سربراہ اجلاس منسوخ کردیا ہے جس کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن بھی اردن کا دورہ منسوخ کرکے اسرائیل روانہ ہوگئے۔
اجلاس میں امریکی صدر بائیڈن کے ساتھ مصر اور فلسطینی رہنماؤں نے شرکت کرنی تھی ، فلسطینی صدر محمود عباس پہلے ہی اجلاس میں شرکت اور امریکی صدر سے ملاقات سے انکار کرچکے ہیں۔
اس حوالےسے اردن کے وزیر خارجہ ایمن صدافی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ سربراہی اجلاس کا انعقاد اُس وقت ہو گا جب غزہ میں جنگ روکنے اور قتلِ عام کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کے لئے روانہ ہوگئے ہیں، بائیڈن اسرائیل کے دورے کے بعد واپس روانہ ہوجائیں گے۔
صدر جو بائیڈن نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ مشاورت کے بعد اور فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے سوگ کے اعلان کے تناظر میں یہ فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :غزہ میں ہسپتال پر حملہ: اسرائیلی سفاکیت کیخلاف دنیا بھر سے آوازیں اٹھنا شروع
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے ہسپتال پر تازہ حملے میں 500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔
فلسطینی شہری دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے الاحلی ہسپتال پر اسرائیلی حملہ 2008 کے بعد سے لڑی جانے والی 5 جنگوں میں سب سے مہلک اسرائیلی فضائی حملہ ہے، الاحلی عرب ہسپتال میں قتل عام ہماری تاریخ میں بے مثال ہے،اگرچہ ہم نے ماضی کی جنگوں اور دنوں میں سانحات کا مشاہدہ کیا ہے لیکن آج جو کچھ ہوا وہ نسل کشی کے مترادف ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے واقعے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔