اسرائیلی فوج جلد غزہ کے اندر ہو گی : اسرائیلی وزیر دفاع

Published On 20 October,2023 11:58 am

یروشلم /غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ نے کہا ہے کہ زمینی فوج غزہ کی سرحد پر جمع ہونے کے لیے تیار ہے تاکہ فلسطینیوں کی ' انکلیو ' کو اندر سے دیکھ سکیں۔

عرب میڈیا کے مطابق وزیر دفاع نے یہ بات گزشتہ روز کہی تھی جس کا اشارہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کے نزدیک آ جانے کی طرف تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے غزہ کو فاصلے سے دیکھا ہے اب آپ جلد غزہ کو اندر سے بھی دیکھ لیں گے تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی جنگ ایک مشکل اور لمبی جنگ ہو سکتی ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کے اس خطاب کے کچھ ہی دیر بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ اپنے فوجیوں کو سرحد کے نزدیک کسی جگہ پر اپنی فتح کا یقین دلا رہے ہیں۔

7 اکتوبر سے اب تک اسرائیل فضائیہ کے ذریعے غزہ پر مسلسل بمباری کر رہا ہے ، اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے صدر جوبائیڈن کے بعد برطانوی وزیر اعظم رشی سونک بھی تل ابیب پہنچے۔

حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں میں اب تک 2ہزار کے قریب اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں :امریکا نے اپنے شہریوں کیلئے دنیا بھرمیں الرٹ جاری کردیا

امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک اسرائیل کی غزہ پر جاری فضائی اور ممکنہ زمینی حملوں کے لیے کھل کر حمایت کر رہی ہیں حتیٰ کہ اسرائیل کی طرف سے ہسپتالوں پر بمباری کی بھی مذمت نہیں کی ہے۔

گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم رشی سونک دورہ اسرائیل کے بعد سعودی عرب پہنچ گئے ، انہوں  نے ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، سعودی ولی عہد نے برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کو بتایا کہ ریاض غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کو "گھناؤنا جرم اور وحشیانہ حملہ" سمجھتا ہے۔

اسرائیل کو 75 برسوں میں سب سے زیادہ سنگین حملوں کا سامنا ہے، اس بارے میں اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس چیف نے اعتراف بھی کیا ہے کہ اسرائیل حماس کے راکٹ حملوں کا پیشگی پتہ چلانے اور انہیں روکنے میں ناکام رہا ہے۔

واضح رہے اسرائیل کا میزائل حملوں کو روکنے کا نظام بھی حماس کے ان راکٹ حملوں کو روکنے میں ناکام رہا جس سے اسرائیلی کی ٹیکنالوجیکل اور فوجی برتری کے تصور کو بہت دھچکا لگا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :اسرائیل کی غزہ پربمباری جاری ، شہید فلسطینیوں کی تعداد 3800 ہوگئی

دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کےسربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملہ ایک حسابی مہم جوئی ہے ، ہم اسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ اسرائیل کے زیر حراست اپنے تمام قیدیوں سے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کہتا ہے کہ وہ حماس کو ختم کر دے گاتاہم وہ کامیاب نہیں ہو گا، ہم اسرائیل کو شکست دیں گے۔

واضح رہے کہ 23 لاکھ نفوس پر مشتمل غزہ پر اسرائیل نے قیامت ڈھا دی ہے ، بمباری کی زد میں اب تک کئی ہسپتالوں کو بھی براہ راست نشانہ بنایا جا چکا ہے جبکہ اسرائیل فورسز نے غزہ کا باہر سے مسلسل محاصرہ کرکے پانی ، ادویات اور خوارک سمیت ہر چیز کی غزہ کو فراہمی روک دی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ آج غزہ کی پٹی میں واقع ایک چرچ کے احاطے میں پناہ لینے والے متعدد بے گھر افراد اسرائیلی حملے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔

عینی شاہدین نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ بظاہر اس حملے کا مقصد اس عبادت گاہ ، جس میں غزہ کے بہت سے باسیوں نے فلسطینی علاقوں میں جنگ کے دوران پناہ لی تھی، کے قریب ہدف کو نشانہ بنانا تھا۔

یاد رہے حماس کی جانب سے اسرائیل پر7اکتوبر کو حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد چھڑنے والی جنگ میں  اسرائیل نے  13 دنوں میں 3800 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جبکہ  اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد بھی لگ بھگ 2000 ہوگئی ہے۔