واشنگٹن : (دنیانیوز) امریکہ نے غزہ میں داخلے کے لیے رفح کراسنگ کھلی رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کہتے ہیں غزہ کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ضروری امداد کی مسلسل نقل و حرکت ضروری ہے، حماس کو امداد شروع ہونے والے سلسلے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، فلسطینی شہری حماس کی کارروائیوں کے ذمہ دار نہیں ۔
اقوام متحدہ نے 20 امدادی ٹرکوں کی آمد کو خطے میں ’تباہ کن‘ صورت حال کے پیش نظر ’سمندر میں نے گرنے والا قطرہ‘ قرار دیا لیکن تنظیم کے ہیومینیٹیریئن سربراہ نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ آج ایک دوسرے امدادی قافلے کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد کے ساتھ ساتھ طبی عملے کو بھی ہسپتالوں میں بھیجنے کی اجازت دینے کی ضرورت ہے، اس وقت جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ غزہ میں امداد کو مسلسل بھیجنا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں میزائل دفاعی نظام بھیجنے کا اعلان
ادھر امریکہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں میزائل دفاعی نظام بھیجنے کا اعلان کیا گیا ہے ، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (THAAD) سسٹم بھیج رہا ہے ، یہ نظام مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو اپنی پرواز کے ٹرمینل مرحلے میں مار گرانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ اضافی فوجی خطے میں ’سٹیڈ بائے‘ حالت میں موجود ہیں تاہم انھوں نے ان کی تعداد کے حوالے سے واضح نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیلی فوج کا غزہ کی پٹی پر حملے تیز کرنے کا اعلان
دوسری جانب گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے کہا کہ انھوں نے مقبوضہ غرب اردن کے جنین میں ایک ’دہشت گرد کمپاؤنڈ‘ پر حملہ کیا ہے جس میں مبینہ طور پر ایک مسجد کے اندر حماس کا ایک سیل بھی شامل تھا۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این ڈبلیو آر اے) نے کہا تھا کہ غرب اردن کے نور شمس پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 13 افراد ہلاک ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے بڑھانے کا اعلان بھی کردیا ہے ، بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں میں شدت آئے گی جبکہ اسرائیلی فوج متوقع زمینی حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہیگری نے کہا کہ ان حملوں سے سرحد کے ارد گرد موجود اسرائیلی افواج کے لیے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی ، انھوں نے غزہ خاص طور پر عزہ شہر میں رہنے والے فلسطینی شہریوں سے کہا کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف چلے جائیں۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 4385 ہو گئی ہے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں ۔