لاپاز: (ویب ڈیسک ) غزہ پر بدترین حملوں کے بعد جنوبی امریکی ملک بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کردیے۔
بولیویا پہلا لاطینی امریکی ملک بن گیا ہے جس نے غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائی پر اسرائیل سے سفارتی تعلقات توڑ لیے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بولیویا کی صدارتی ہاؤس کی وزیر ماریا نیلا پرادا نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ وہ بولیویا کی کثیر قومی ریاست کے طور پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں سے ہزاروں انسانی جانیں ضائع اور لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔
صدارتی ہاؤس کی وزیر نے کہا کہ اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے، ہم اسرائیل سے غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :فلسطینیوں کی نسل کشی، اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار مستعفی
دوسری جانب بولیویا کے خارجہ امور کے نائب وزیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ اسرائیل کے جارحانہ اور غیر متناسب فوجی حملوں کی مذمت میں کیا گیا ہے جو کہ اب بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے ۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 2009 میں بھی فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بولیویا نے اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔
واضح رہے کہ تازہ حملوں میں اسرائیلی فورسز نے غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے میں مزید 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہیدکردیا ہے ، صیہونی کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، شہداء میں 3600 سے زائد بچے، 1800 کے قریب خواتین بھی شامل ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں روز 420 بچے حملوں میں شہید اور زخمی ہو رہے ہیں۔