نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ میں 80 فیصد فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر کے اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کے17 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں جوکہ غزہ کی 80 فیصد آبادی بنتی ہے اور 10لاکھ سے زیادہ فلسطینی 156 پناہ گزین مراکز میں موجود ہیں۔
دوسری جانب امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی حالیہ جنگ میں شہریوں کا تاریخ کا تیز ترین قتل عام کیا، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 48 دن میں شہید فلسطینیوں کی تعداد امریکا کی 20 سالہ افغان جنگ سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 7 ہفتے کے فضائی حملوں میں عراق جنگ کے پہلے ایک سال سے دگنی تعداد میں شہریوں کا قتل کیا، غزہ میں 48 دن میں شہریوں کی ہلاکتیں یوکرین جنگ میں 2 سال کی ہلاکتوں سے بھی زیادہ ہیں۔
واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 4 دنوں کی عارضی جنگ بندی کا آج چوتھا روز ہے، دونوں طرف سے معاہدے کے تحت ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی بمباری میں اب تک 6 ہزار بچوں اور 4 ہزار خواتین سمیت 14 ہزار 850 فلسطینی شہید اور 36 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔