الباما : (ویب ڈیسک ) امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قتل کے مجرم کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی۔
خبررساں ادارے کے مطابق ریاست الباما میں قتل کے مجرم کو متنازع طریقہ کار سے نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دی گئی۔
اٹارنی جنرل کے مطابق مجرم اسمتھ کو آج صبح سزائے موت دی گئی جس میں اس کے پہنے ہوئے ماسک میں نائٹروجن گیس چھوڑی گئی اور 40 منٹ سے بھی کم وقت میں اسمتھ کو مردہ قرار دے دیا گیا۔
اس سے قبل امریکا میں کسی کو سزائے موت دینے کے لیے یہ طریقہ استعمال نہیں کیا گیا۔
مجرم اسمتھ کو 1989ء میں ایک مبلغ کی اہلیہ کو قتل کرنے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے اس طریقہ کار کو غیر انسانی یا ذلت آمیز سلوک یا سزا کے برابر قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ الباما، اوکلاہوما اور مسیسیپی میں نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دینے کے طریقہ کار کی منظوری ملی ہوئی ہے، نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت کا قانون 1982 کے بعد لاگو ہوا تھا، ریاست الباما کے مطابق سزائے موت دینے کا یہ طریقہ ’سب سے کم تکلیف دہ‘ ہے۔
امریکا میں زہریلی گیس کے ذریعے سب سے پہلی سزائے موت 1999 میں دی گئی تھی جب ایک مجرم کو ہائیڈروجن سائینائیڈ گیس کے ذریعے موت کی نیند سلا دیا گیا تھا۔