واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) غزہ میں اسرائیلی جنگ شروع ہونے سے مسلسل مشرق وسطیٰ کے دورے پر رہنے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پانچویں بار اسرائیل سمیت مشرق وسطیٰ کے مختلف ملکوں کے دورے پر پہنچ رہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کاکہنا ہے کہ ان کا یہ دورہ 4 سے 8 فروری تک جاری رہے گا۔
انٹونی بلنکن کا یہ دورہ امریکہ کی انہی کوششوں کا حصہ ہے جو پچھلے چار ماہ سے امریکہ کے اعلیٰ ترین سفارتکار کر رہے ہیں کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری رہائی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ طے پا جائے نیز اس معاہدے کے بدلے میں انسانی بنیادوں پر غزہ کے شہریوں کے لیے امداد فراہمی کی سرگرمیوں کو بھی آسانی مل سکے۔
جوبائیڈن انتظامیہ اس امر سے تسلسل کے ساتھ انکاری ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی جائے کیونکہ امریکہ اس بارے میں یکسو ہے کہ جنگ بندی حماس کی فتح کا سبب بنے گی۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں 27ہزار فلسطینی اموات، نقل مکانی کے بہاؤ میں رفح پریشرککر بن گیا: یواین
امریکی دفتر خارجہ نے کہا کہ ہماری کوشش جاری رہے گی کہ غزہ میں جاری جنگ کو اس سے باہر پھیلنے سے روکا جائے اور اپنے حکام کی حفاظت کے ساتھ ساتھ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کو آزادانہ طریقے سے رواں دواں رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
اس حوالے سے دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ وزیر خارجہ امریکہ کے شراکت داروں کے ساتھ اس موضوع پر بھی اپنے مذاکرات جاری رکھیں گے کہ خطے کو کس طرح زیادہ محفوظ اور مستحکم رکھا جا سکتا ہے، ایسا پر امن خطہ جس میں اسرائیل کی پائیدار سلامتی اور فلسطینیوں کی سلامتی ساتھ ساتھ یکساں ممکن رہے۔
واضح رہے کہ بلنکن اسرائیل کے علاوہ اردن، سعودی عرب اور قطر بھی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔