لاہور: (ویب ڈیسک) سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور روس نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں تعاون کی پیشکش کر دی جبکہ یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس کو فعال کر دیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے ایران کے صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش اور وجوہات کی تفتیش کیلئے مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کیلئے تیار ہیں، واقعے کی وجوہات کی تحقیقات میں ضروری مدد فراہم کریں گے۔
ادھر سعودی عرب نے بھی ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے پر گہری تشویش ہے، مشکل حالات میں برادر اسلامی ملک ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہیں، ہماری دعائیں ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ ہیں، اللہ تعالیٰ ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کو حفاظت میں رکھے۔
دوسری جانب ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو تلاش کرنے کیلئے ترکیہ نے پہاڑوں میں ریسکیو آپریشن کرنے والی خصوصی ٹیم بھیج دی ہے، 32 ریسکیو ماہرین پر مشتمل ٹیم ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے بھیجی گئی ہے، ترکیہ کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویژن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں یورپی کمیشن بھی پیش پیش ہے، یورپی حکام کے مطابق سیٹلائٹ میپنگ سروس کو فعال کر دیا، سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے، ہیلی کاپٹر کو ڈھونڈنے میں سیٹلائٹ سے مدد لی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز موسم کی خرابی کے باعث مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد واپس تبریز آتے ہوئے ایران کے صدر اور وزیر خارجہ کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی جس کے بعد سے ابراہیم رئیسی اور حسین امیرعبداللہیان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر رئيسی کے ساتھ ایرانی وزير خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائيجان کے گورنر مالک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ترجمان بھی سوار تھے، تاہم ان کی تلاش جاری ہے، ڈیم کی افتتاحی تقریب میں آذربائیجانی صدر نے بھی شرکت کی تھی۔
ایران کے نائب صدر برائے ایگزیکٹو امور محسن منصوری نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے وفد میں شامل دو افراد کے ریسکیو ٹیم سے رابطہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صدر کے ہیلی کاپٹر کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کی جگہ کا تعین کر لیا گیا ہے۔