غزہ: (ویب ڈیسک) فلسطینی مہاجرین کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم انروا سرحدی گزرگاہوں کی بندش کے باعث رفح میں خوراک کی تقسیم معطل کردی۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں انروا نے کہا کہ عدم تحفظ اور امدادی سامان کی قلت کے باعث رفح میں اس وقت خوراک کی تقسیم معطل ہے۔
رواں ماہ غزہ نے جنوب اور شمال میں اسرائیلی حملوں کے باعث فلسطینیوں کو ایک بار پھر اپنے گھروں سے نقل مکانی کرنی پڑی۔ ان حملوں کے نتیجے میں غزہ میں امداد کی رسائی بھی متاثر ہوئی جس سے غذائی قلت کا خطرہ بڑھ گیا۔
اپنے بیان میں انروا کا کہنا تھا کہ اس کے 24 مراکز صحت میں سے صرف 7 مراکز ہی فعال ہیں، رفح کراسنگ اور کرم ابو سالم کراسنگ کی بندش کی وجہ سے گزشتہ 10 روز سے اسے کسی قسم کا طبی سامان موصول نہیں ہوا۔
انروا کے بیان میں کہا گیا ہےکہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 35 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں انروا کے پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے 449 افراد بھی شامل ہیں۔
انروا کے مطابق اب تک انروا کے مراکز اور ان میں موجود لوگوں پر 382 حملے ہوچکے ہیں جبکہ انروا کے 189 اہلکار بھی اس تنازع کا شکار ہوچکے ہیں۔