مودی کا الیکشن میں دوتہائی اکثریت کا دعویٰ دھرا رہ گیا، اتحادیوں کی ضرورت درکار

Published On 04 June,2024 05:31 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کی 543 رکنی پارلیمنٹ لوک سبھا کے انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے، لوک سبھا میں سادہ اکثریت کےلیے 543 نشستوں میں سے 272 پر کامیابی درکار ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انتخابات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے ابتدائی رجحانات میں مودی کی بی جے پی کو بڑے اپ سیٹ کا سامنا ہے، بی جے پی کو 239 نشستوں پر برتری حاصل ہے اور بی جے پی اتحاد این ڈی 294 نشستوں پر آگے ہے جب کہ کانگریسی اتحاد انڈیا 234 نشستوں پر آگے ہے، اپوزیشن جماعت کانگریس 97 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

ایگزٹ پولز میں مودی کے اتحاد این ڈی اے کی بڑی کامیابی کی پیشگوئی کی گئی تھی لیکن بی جے پی کے زیر قیادت اتحاد کو بھاری اکثریت ملنے کا امکان نہیں ہے۔

تاہم مودی اور راہول گاندھی اپنی اپنی نشستیں جیت چکے ہیں، گنتی کیے گئے ووٹوں میں راہول گاندھی کو اپنے حریف پر ایک لاکھ 12 ہزار اور مودی کو اپنے مخالف پر 34 ہزاروں ووٹوں کی برتری مل چکی ہے۔

بھارتی لوک سبھا میں حکومت بنانے کےلیے کسی بھی جماعت کو 272 سیٹیں درکار ہیں لیکن مودی نے ’400 پار‘ کا نعرہ لگا کر یہ کہا تھا کہ وہ دو تہائی اکثریت والی حکومت بنائیں گے تاکہ آئین میں ترمیم کر سکیں۔

حکمران اتحاد کی کامیابی کی صورت میں 73 سالہ مودی ، جواہر لعل نہرو کے بعد مسلسل تین بار وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے والے دوسرے وزیراعظم بن جائیں گے۔

واضح رہے کہ مودی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کو 2014 اور 2019 میں بھاری اکثریت سے کامیابیاں دلوا چکے ہیں، اوریہ کامیابیاں ہندو ووٹرز کو مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی جانب راغب کرنے کے بعد حاصل کی گئی تھیں۔