ماسکو: (ویب ڈیسک) بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے ہیں جہاں ان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 22 ویں سالانہ بھارت روس سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے گزشتہ روز روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچے جہاں اعلیٰ روسی حکام نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
روسی صدارتی محل پہنچنے پر صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھارتی وزیر اعظم کو خوش آمدید کہا اور نریندر مودی کیلئے پرتکلف عشائیے کا بھی اہتمام کیا، دونوں سربراہوں کی ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریند مودی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنے دوست صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور مختلف علاقائی، عالمی مسائل پر نقطہ نظر کا اشتراک کرنے کا منتظر ہوں، ہم ایک پرامن اور مستحکم خطے کیلئے معاون کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ نریندر مودی نے آخری بار 2019ء میں روس کا دورہ کیا تھا، جب انہوں نے مشرقی بندرگاہ ولادی ووستوک میں ایک فورم میں شرکت کی اور پیوٹن سے ملاقات کی تھی، ستمبر 2022ء میں ازبکستان میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں دونوں ایک دوسرے کو ملے تھے۔
امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے پابندیاں لگائے جانے کے بعد بھارت روس سے تیل اور ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے، بھارت اپنی تیل کی درآمدات کا 40 فیصد سے زیادہ روس سے حاصل کرتا ہے۔
مغربی طاقتوں نے حالیہ برسوں میں چین اور ایشیا میں روس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف ایک مضبوط ہتھیار کے طور پر بھارت کے ساتھ تعلقات بھی استوار کیے ہیں جبکہ بھارت پر روس سے خود کو دور کرنے کیلئے دباؤ بھی ڈالا گیا۔