کابل: (ویب ڈیسک) افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے افغان حکام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت افغانستان میں فوری طور پر اخلاقی قانون کے نفاذ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
طالبان حکام کے مطابق اس نئے قانون میں معاشرے میں خواتین کے حقوق کو اسلام کے دیئے ہوئے ضابطہ اخلاق کے تحت تحفظ دے دیا گیا ہے، طالبان حکومت کی طرف سے اس نئے اخلاقی قانون کا اعلان پچھلے ماہ کیا گیا تھا۔
اس نئے اخلاقی ضابطے میں خواتین کا حجاب کرنا ، اپنے چہرے ، سر اور جسم کو ڈھانپنے کے علاوہ اجنبی مردوں کے سامنے اپنی آوازوں کو بھی آہستہ رکھنا شامل ہے۔
بتایا گیا ہے کہ 35 دفعات پر مشتمل اخلاقی قانون کو افغان خواتین کے حقوق اور احترام و مقام کے تحفظ اور انہیں معاشرے میں قانون شکنوں کی رسائی سے دور رکھنے کی ضمانت قرار دیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس قانون کے ذریعے معاشرے میں برائی کا راستہ روکا جا سکے گا، اس قانون کے نفاذ سے ملک میں مردو زن سب کے رویئے اور لائف سٹائل میں آنے کے نتیجے میں معاشرے کے رہنے بسنے کا انداز تبدیل ہو سکے گا۔