بائیڈن کی مدت ختم ہونے سے پہلے غزہ میں جنگ بندی ممکن نہیں : رپورٹ

Published On 20 September,2024 10:30 am

نیویارک : (ویب ڈیسک ) وال سٹریٹ جرنل کے مطابق امریکی حکام کا خیال ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ جنوری میں صدر جو بائیڈن کے عہدہ چھوڑنے سے قبل ممکن نہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اخبار نے وائٹ ہاؤس، محکمۂ خارجہ اور پینٹاگون کے اعلیٰ سطحی اہلکاروں کا نام لیے بغیر حوالہ دیا، ان اداروں نے تبصرے کی درخواستوں کا فوری جواب نہیں دیا۔

پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے رپورٹ شائع ہونے سے قبل جمعرات کو صحافیوں کو بتایا، "میں آپ کو بتا سکتی ہوں کہ ہمیں یقین نہیں ہے کہ معاہدہ ٹوٹ رہا ہے۔"

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے دو ہفتے قبل کہا تھا کہ جنگ بندی کے معاہدے پر 90 فیصد اتفاق ہو گیا تھا۔

امریکہ اور ثالثین قطر اور مصر کئی مہینوں سے جنگ بندی کی کوششیں کر رہے ہیں لیکن اسرائیل اور حماس کو حتمی معاہدے تک لانے میں ناکام رہے ہیں۔

دو رکاوٹیں خاص طور پر اسرائیل کا غزہ اور مصر کے درمیان فلاڈیلفی راہداری میں افواج برقرار رکھنے کا مطالبہ اور اسرائیل کے زیرِ حراست فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں میں تبادلے کی تفصیلات مشکل کا سبب بنیں ، لبنان کے طول و عرض میں دو روزہ اسرائیلی حملوں سے بھی معاہدے کے امکانات کو دھچکا لگا ہے اور ایک مکمل جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

امریکہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ شرقِ اوسط میں تناؤ کو کم کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ بائیڈن نے 31 مئی کو تین مراحل پر مشتمل جنگ بندی تجویز پیش کی تھی جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس وقت اسرائیل اس پر راضی ہو گیا تھا، مذاکرات میں رکاوٹیں آنے کے باعث حکام ہفتوں سے کہہ رہے ہیں کہ جلد ہی ایک نئی تجویز پیش کی جائے گی۔

 واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک  41 ہزار سے زائد  فلسطینی شہید جبکہ 95 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں  تاحال لاپتا ہیں۔