جنیوا: (دنیا نیوز) ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال عالمی برادری کے منہ پرطمانچہ ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام کا مقصد عالمی امن کویقینی بنانا تھا، بدقسمتی سے اقوام متحدہ قیام امن کے بنیادی ہدف کے حصول میں ناکام رہا۔
طیب اردوان نے کہا کہ عالمی امن سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے ہاتھوں یرغمال ہے، غزہ میں 41 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے جبکہ اقوام متحدہ جنگ نہ روک سکی۔
یہ بھی پڑھیں: سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی دنیا میں سزا سے استثنیٰ کے رجحان پر کڑی تنقید
انہوں نے کہا کہ صہیونی جارحیت نے تمام حدیں عبور کرلیں لیکن کوئی نہ روک سکا، مہاجرکیمپوں میں نہتے فلسطینی روٹی کو ترس رہے ہیں، اسرائیل نےخواتین اوربچوں پر بھی مظالم کی داستانیں رقم کی ہیں۔
ترک صدر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ عالمی تنظیمیں بتائیں کیا فلسطینی بچوں اور عورتوں کے کوئی حقوق نہیں؟ سلامتی کونسل بتائے کہ وہ جنگ بندی میں ناکام کیوں ہے؟، اسرائیل کی حمایت کرنے والےفلسطینیوں کی نسل کشی میں حصہ دارہیں۔