اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری، 119 فلسطینی شہید

Published On 18 May,2025 10:12 am

غزہ، بغداد، برسلز : (ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر صبح سویرے بمباری شروع کر دی گئی جس سے 119 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق یہ شدید حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں، جب اسرائیل غزہ پر ایک نئے زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے اور قطر میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے مذاکرات بھی دوبارہ شروع کر چکا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ 3 دن کے دوران اسرائیلی حملوں میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ میں اب تک کم از کم 53 ہزار 272 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 20 ہزار 763 زخمی ہو چکے ہیں۔

حکومت کے میڈیا دفتر نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں لاپتہ افراد کو بھی مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

امریکی سفارتخانے کی فلسطینیوں کی لیبیا منتقلی کی تردید
لیبیا میں امریکی سفارتخانے نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ سے لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی تردید کی ہے۔

ایکس پر ایک مختصر پوسٹ میں سفارتخانے نے کہا کہ غزہ کے باشندوں کو لیبیا منتقل کرنے کے مبینہ منصوبے کی رپورٹ درست نہیں ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک ایسے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جس کے تحت غزہ کی پٹی سے 10 لاکھ فلسطینیوں کو مستقل طور پر لیبیا منتقل کیا جائے گا۔

عرب لیگ کا غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ
ادھر عرب لیگ نے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر جنگ روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بغداد میں منعقدہ عرب لیگ کے 34ویں سربراہی اجلاس میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی گئی، سربراہی اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباس، امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، عراقی صدر عبداللطیف راشد، سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

سعودی وزیرخارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کی کوشش کو یکسر مسترد کر دیا۔

غزہ میں شہری بھوک سے مر رہے ہیں، تشدد بند کیا جائے: صدر یورپی کونسل
علاوہ ازیں یورپی کونسل کے صدر انٹونیو کوسٹا نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں توسیع کے اعلان پر صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے تشدد بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

ایکس پر کوسٹا نے لکھا کہ غزہ کی صورتحال مجھے صدمہ پہنچا رہی ہے، شہری بھوک سے مر رہے ہیں، ہسپتالوں پر دوبارہ بمباری ہو رہی ہے، تشدد بند ہونا چاہئے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گونتراس نے کہا ہے کہ غزہ کی صورت حال بیان سے باہر ہے، جنگ بند کی جائے، اقوام متحدہ کے مطابق بین الاقوامی تنظیم کے پاس ایک لاکھ 60 ہزار امدادی کھیپ غزہ میں داخلے کی اجازت ملنے پر حرکت کرنے کے لیے تیار ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے غزہ کی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کریں گے۔