خرطوم: (ویب ڈیسک) مغربی سوڈان میں قحط زدہ شہر کے لیے امداد لے کر جانے والے اقوام متحدہ کے قافلے پر حملے میں پانچ افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔
برطانوی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے خوراک اور بچوں کے اداروں سے تعلق رکھنے والے ٹرکوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ سوڈان کی ریاست شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر کی طرف جا رہے تھے۔
واضح رہے کہ الفاشر کا سوڈانی فوج کی حریف ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف ) کے نیم فوجی دستوں نے ایک سال سے زائد عرصے سے محاصرہ کر رکھا ہے، امدادی قافلے پر یہ حملہ الفاشر سے تقریباً 45 میل (75 کلومیٹر) دور الکوما میں ہوا، جو کہ آر ایس ایف کا گڑھ ہے۔
اس حوالے سے یونیسیف کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’ہمیں ایک قافلے کے بارے میں معلومات ملی ہیں جس میں ڈبلیو ایف پی (ورلڈ فوڈ پروگرام) اور یونیسیف کے ٹرک شامل تھے ، اس قافلے کوگزشتہ شب الکوما میں اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب یہ قافلہ الفاشر کی طرف بڑھنے کی اجازت کا منتظر تھا۔‘
اقوام متحدہ کی دونوں ایجنسیوں نے ایک مشترکہ بیان میں اس حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، اب تک حملہ آوروں کی سرکاری طور پر شناخت نہیں ہو سکی ہے، تاہم سوڈانی فوج اور آر ایس ایف نے اس حملے کے لیے ایک دوسرے کو موردالزام ٹھہرایا ہے۔
مقامی رضاکاروں کے ایک گروپ، ’الکوما ایمرجنسی روم‘ نے امدادی سامان سے لدے ایک جلے ہوئے ٹرک کی ویڈیو پوسٹ کی، اور حملے کا الزام’ سوڈانی فوج کے ڈرونز’ پر لگایا۔