عمان: (ویب ڈیسک) اردن نے مسجد اقصیٰ میں انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے دراندازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پیر اور منگل کو سینکڑوں اسرائیلی آبادکار قدیم شہر کے احاطے میں داخل ہو گئے جو مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کا حصہ ہے، آباد کار اسرائیلی پولیس کی حفاظت میں باقاعدگی سے اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں اور اکثر سرکاری اہلکار اور انتہائی دائیں بازو کے وزراء بھی ان کے ہمراہ ہوتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کو اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں اپنی تلمودی رسوم ادا کیں، اردن کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان سفیان القضاۃ نے اسرائیلی آبادکاروں کے رویے کو اشتعال انگیز قرار دیا جس کا مقصد مسجد میں زمان و مکاں کی نئی تقسیم مسلط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آباد کاروں کی دراندازی اسرائیلی پولیس کے تحفظ اور سہولت کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتی، انہوں نے اسرائیلی حکام سے غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک طرزِ عمل روکنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسجدِ اقصیٰ کا 144 دونم علاقہ مسلمانوں کی خصوصی عبادت گاہ ہے، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اردن کی وزارتِ اوقاف و اسلامی امور کے تحت کام کرنے والیبیت المقدس اوقاف کونسل واحد قانونی اتھارٹی ہے جو الاقصیٰ کے امور کا انتظام اور انہیں منظم کرنے کی ذمہ دار ہے۔