ایران اسرائیل جنگ: یورپی وزرائے خارجہ کا تہران کیساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ

Published On 19 June,2025 10:43 am

جنیوا: (دنیا نیوز) ایران اسرائیل جنگ کے معاملہ کو بات چیت سے حل کرنے کی کوشش جاری ہیں، یورپی وزرائے خارجہ کا تہران کیساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ کر لیا۔

خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ یورپی وزرائے خارجہ نے ایران سے جوہری مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مذاکرات کا آغاز جمعہ کو جینوا میں ہو گا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ مذاکرات کریں گے۔

خبر ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی مذاکرات میں شریک ہوں گے، مذاکرات کیلئے امریکی رضا مندی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری سے اپنا دفاع کریں گے: ایرانی وزیر خارجہ

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یورپی وزرائے خارجہ پہلے یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایا کالاس سے جرمنی کے مستقل مشن پر ملاقات کریں گے جس کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

جرمن سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات امریکا کی ہم آہنگی کے ساتھ ہو رہے ہیں اور ان کا مقصد ایران سے سخت یقین دہانی حاصل کرنا ہے کہ وہ جوہری توانائی کا استعمال صرف پرامن سول مقاصد کے لیے کرے گا، مذاکرات کے بعد ماہرین کی سطح پر "اسٹرکچرڈ ڈائیلاگ" بھی ترتیب دیا گیا ہے۔

ادھر اسرائیل کا مؤقف ہے کہ وہ تہران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو ختم کرنا چاہتا ہے جبکہ ایران مسلسل اس بات کی تردید کرتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام عسکری نوعیت کا ہے۔

یورپی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایران تعاون پر آمادہ ہو جائے تو خطے میں کشیدگی کم کرنے کا موقع پیدا ہو سکتا ہے ورنہ حالات بگڑنے کا اندیشہ ہے۔

ایران کا اسرائیل پر تازہ حملہ، پہلی بار’سیجل‘ میزائل کا استعمال


ایران نے آپریشن "وعدہ صادق سوم" کے تحت اسرائیل پر 11 ویں بار میزائل اور ڈرون داغ دیئے جس میں پہلی بار "سیجل میزائل کا استعمال کیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر تازہ میزائل حملے میں پہلی بار دور مار ’سجیل‘ بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا ہے جو ڈو سٹیج سالڈ فیول میزائل ہے۔

عسکری نامہ نگار ڈورون کدوش نے ایک اسرائیلی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جس ایرانی سجیل میزائل نے اسرائیلی علاقے ڈین بلاک کو نشانہ بنایا تھا وہ اپنے وزن اور پے لوڈ یعنی اس میں موجود دھماکہ خیز مواد کی مقدار کے لحاظ سے غیر معمولی نوعیت کا تھا اور یہ معمول سے بڑا میزائل تھا، اس نوعیت کے میزائل ایران نے کم تعداد میں اسرائیل پر داغے ہیں۔

500 کلوگرام سے زائد وزنی وارہیڈ لے جانے والا یہ میزائل 2 ہزار سے 2 ہزار 500 کلومیٹر کے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

پاسداران انقلاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایرانی میزائل اسرائیلیوں کو زیر زمین پناہ گاہوں سے باہر ایک لمحہ بھی نہیں گزارنے دیں گے، اہداف پر مرکوز ایرانی میزائل حملے جاری رہیں گے، ہم نے صیہونیوں کے لیے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔

صہیونی ریاست پر رحم نہیں کیا جائے گا: سپریم لیڈر

علاوہ ازیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کے خلاف جنگ کا اعلانیہ آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ "صہیونی دہشت گرد ریاست پر رحم کا وقت ختم ہوچکا اور "سخت جواب دینا ناگزیر ہے"۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ  ایکس  (سابق ٹوئٹر) پر دو اہم پیغامات میں کہا ہے کہ جنگ کا آغاز ہو چکا ہے"
صہیونی ریاست پر رحم نہیں کیا جائے گا۔

ایک پوسٹ میں ایک شخص کی تصویر بھی شامل تھی جو تلوار لیے قلعے کے دروازے میں داخل ہو رہا ہے جسے بعض مبصرین نے خیبر کے قلعے کی فتح سے تعبیر کیا ہے جو اس بیان کو مذہبی اور تاریخی شکل دے رہا ہے۔

اسرائیل کا ایران کے خندب جوہری تنصیب کے قریب علاقے پر حملہ
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تہران اور دیگر ایرانی علاقوں میں فضائی حملوں کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اب ہم میزائل سسٹم اور انہیں ذخیرہ کرنے والے مقامات کو نشانہ بنائیں گے۔

ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایران کے خندب جوہری تنصیب کے قریب علاقے کو نشانہ بنایا ہے، خندب جوہری تنصیب اسرائیلی حملے سے قبل خالی کرالی گئی تھی اور جوہری تنصیب سے تابکاری کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

علاوہ ازیں اسرائیلی ڈیفنس فورس نے کہا کہ آج رات تین مراحل میں حملے کیے گئے اور اس کے دوران اہم عسکری تنصیب سنٹری فیوجز کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہا تہران میں ہونے والے حملے کے دوران ایران کے ڈیفنس سسٹم نے اسرائیل کے عزائم کو خاک میں ملایا اور مداخلت کر کے میزائلوں کو فضا میں ہی نشانہ بناکر ختم کردیا۔

ایران میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند
ایران کی حکومت نے اسرائیل کی جانب سے سائبر حملوں کے پیش نظر ملک بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس کو بند کر دیا جبکہ انٹرنیٹ پر عارضی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

وزارت مواصلات کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے اسرائیل کے خلاف جنگ اور ایرانی عوام کے تحفظ کے لیے ملک بھر میں انٹرنیٹ پر عارضی پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ روز ایران نے میٹا کی زیر ملکیت دنیا کے سب سے بڑے میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ پر صارفین کا ڈیٹا اسرائیل کے ساتھ شیئر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کہا تھا۔

ایران کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ واٹس ایپ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایرانی صارفین کا ڈیٹا اسرائیل کے ساتھ شیئر کر رہا ہے تاہم ایرانی حکومت نے اس حوالے سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔

ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دیدی، حتمی حکم نہیں دیا: رپورٹ


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی لیکن حتمی حکم جاری نہیں کیا۔

امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ نے منگل کی رات سینئر مشیروں کو بتایا کہ انہوں نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دی لیکن فی الحال حتمی حکم نہیں دیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ آیا ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کرتا ہے یا نہیں۔

یہ رپورٹ بدھ کو وال سٹریٹ جرنل نے 3 باخبر ذرائع کے حوالے سے شائع کی۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی اہم جوہری تنصیب فردو امریکی حملے کا ممکنہ ہدف ہے جو ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے اور عسکری ماہرین کے مطابق صرف انتہائی طاقتور بم سے ہی نشانہ بنائی جا سکتی ہے۔

امریکا جنگ میں شامل ہوا تو بھرپور جواب دیں گے: ایران


ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، اگر امریکا اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوا تو ہمارے پاس جوابی کارروائی کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر امریکا اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوتا ہے تو ہمارے پاس بھی جواب دینے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہو گا، جہاں بھی ہمیں ضروری ہدف نظر آئے ہم کارروائی کریں گے، یہ بات بالکل واضح اور سیدھی ہے کیونکہ ہم اپنے دفاع میں کارروائی کریں گے۔

ایرانی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، جوہری ہتھیاروں کا ہماری دفاعی پالیسی میں کوئی مقام نہیں بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا جوہری ہتھیاروں کے بغیر زیادہ بہتر جگہ ہو گی۔

ایران کی ٹرمپ کے ایرانی حکام کی ملاقات کی درخواست کے دعوے کی تردید
ایران نے صدر ٹرمپ کے ایرانی حکام کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی درخواست کے دعوے کی تردید کر دی۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایرانی عہدیدار کبھی وائٹ ہاؤس کے دروازے پر جا کر نہیں گڑگڑایا، ایران دباؤ میں امن قبول نہیں کرتا خاص طور پر ایسے جنگ پسند شخص کے ساتھ جو خود کو اہم ثابت کر رہا ہو۔

یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے بتایا کہ ایران نے بات چیت کرنے کا کہا ہے، میں نے کہا اب بہت دیر ہوچکی، انہوں نے کہا وہ وائٹ ہاؤس آنا چاہتے ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران حملوں سے بہت پریشان ہے اور اب مذاکرات کرنا چاہتا ہے، ایران کو بہت مشکل کا سامنا ہے، اب بات چیت کرنا چاہتا ہے، ایران نے بات چیت اتنی ہلاکتوں اور تباہی سے پہلے کیوں نہیں کی؟

ایران میں رجیم کی تبدیلی کے بعد کا منصوبہ عیاں


سابق ایرانی ولی عہد رضا پہلوی نے ایران میں رجیم کی تبدیلی کے بعد کا منصوبہ بیان کردیا۔

رضا پہلوی کا کہنا ہے کہ ایران فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کنٹرول کھو دیا ہے، موجودہ حکومتی نظام کا خاتمہ قریب ہے۔

ایران کے سابق بادشاہ محمد رضا پہلوی کے بیٹے رضا پہلوی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی۔

مجموعی صورت حال
اتوار کے روز اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں مشہد اور دیگر پر راکٹ داغے جبکہ تہران میں کار بم دھماکے بھی ہوئے۔

اب تک 14 ایٹمی سائنسدان جاں بحق
تہران میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مزید 5 ایرانی ایٹمی سائنسدان شہید ہو گئے جس کے بعد اب تک جاں بحق ہونے والے سائنسدانوں کی تعداد 14 تک پہنچ گئی ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق مشہد میں امام رضا علیہ السلام کے روضے کے قریب بھی حملہ ہوا۔

اسرائیل نے حملہ کر کے تہران میں پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن کو نشانہ بنایا جس کے بعد سڑکوں پر سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی جبکہ شاہراہیں زیر آب آنے سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ اور بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔

مشہد ایئرپورٹ پر حملہ
اسرائیل نے مشہد ایئرپورٹ اور ایران کے مشرقی علاقے میں 2300 کلومیٹر اندر حملہ کیا، ہوائی اڈے پر حملے کے بعد تمام آپریشنز کو بند کردیا گیا ہے، مشہد ایئرپورٹ کے رن وے کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

ایران کا تل ابیب پر تازہ حملہ، 50 راکٹ داغ دیے
ایران نے اتوار کے روز تل ابیب اور حیفہ پر 50 میزائل داغے جس کے نتیجے میں وہاں پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ اطلاعات ہیں کہ میزائلوں نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے نتیجے میں تباہی بھی ہوئی ہے۔

تہران سے مبینہ طور پر موساد ایجنسی کے دو ایجنٹ گرفتار
ایرانی سکیورٹی فورسز نے تہران میں تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے والے دو صہیونی گرفتار کیے جنہیں موساد کا ایجنٹ قرار دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔

اسرائیل کو ایران کے مزید حملوں کا خوف
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایران کی جانب سے مزید بیلسٹک میزائل کے حملوں کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس کے لیے تیار ہیں اور ہماری فضائیہ ایک لمحے کیلئے بھی حملے بند نہیں کر رہی۔

موساد کی خودکش ڈرون بنانے والی ورکشاپ پکڑی گئی
ایرانی خفیہ ایجنسی نے موساد کی خودکش ڈرون بنانے والی ورکشاپ پکڑ لی۔
ایرانی کمانڈر نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران اسرائیل کے 44 ڈرون اور کوارڈ کاپٹر گرا چکے ہیں جبکہ مشہد میں ایئرڈیفنس سسٹم فعال ہے جس نے متعدد اسرائیلی میزائلوں کو تباہ کیا۔

اسرائیل کا پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر، انٹیلی جنس چیف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ


اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ وزیراعظم نیتن یاہو نے حملے میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی اور ڈپٹی چیف حسن محقق کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔