تہران: (دنیا نیوز) ایران نے اسرائیل سے سیز فائر کی تصدیق کر دی۔
خبر ایجنسی کے مطابق سینئر ایرانی عہدیدار نے کہاکہ ایران نے اسرائیل سے جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرلیا، ایران قطر کی ثالثی میں جنگ بندی پر رضا مند ہوا، ڈونلڈٹرمپ اور جے ڈی وینس نے جنگ بندی کی تجویز پر قطری امیر سے بات کی۔
خبرایجنسی نے مزید بتایا کہ امریکی صدر نے کہا اسرائیل جنگ بندی کیلئے متفق ہے، ٹرمپ نے امیر قطر سے کہا ایران کو جنگ بندی پر راضی کرنے میں مدد کریں، قطری وزیراعظم نے فون کرکے ایران کی رضا مندی حاصل کی۔
جنگ بندی کے اعلان پرایران میں جشن، لوگ سڑکوں پرنکل آئے۔
ایران اوراسرائیل میں جنگ بندی پراتفاق ہوگیا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ایران اوراسرائیل میں جنگ بندی پراتفاق ہوگیا۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ بارہ روزہ جنگ کااختتام ہوگیا، چند گھنٹوں میں جنگ بندی ہوجائے گی، دونوں ممالک باقاعدہ جنگ بندی کااعلان کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل نے حوصلہ، ہمت اور دانشمندی دکھائی، سیز فائر کے ہر مرحلے پر فریقین صبر کا مظاہرہ کریں گے، جنگ سالوں جاری رہ سکتی تھی اور مشرق وسطیٰ کو تباہ کردیتی، دونوں ممالک کو امن کی طرف آنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کے صلاحیت تباہ کردی، ایران نے مستقبل میں جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کی تو امریکی فوج اس سے نمٹ لے گی۔
امریکی حملے سے ایران کا جوہری فیول سائیکل متاثر نہیں ہوا: روس
ڈپٹی چیئرمین روسی سکیورٹی کونسل نے کہا کہ امریکی حملے سے ایران کا جوہری فیول سائیکل متاثر نہیں ہوا۔
ڈپٹی چیئرمین روسی سکیورٹی کونسل نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ حملے سے ایران کے جوہری فیول سائیکل کو کچھ معمولی نقصانات ہوئے ہیں، امریکی حملے کے بعد بھی ایران میں یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رہے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے ملک ایران کو براہ راست جوہری وار ہیڈز دینے کیلئے تیار ہیں، اسرائیل اب بھی حملوں کی زد میں ہے، ٹرمپ کو پریزیڈنٹ آف پیس کہا گیا، اب امریکا کو ایک نئی جنگ میں دھکیل چکے ہیں۔
قطر اور متحدہ عرب امارات نے فلائٹ آپریشن بحال کر دیئے
ایران کے قطر میں واقع امریکہ کے زیر استعمال ایک بیس پر میزائل مارنے کے بعد قطر، متحدہ عرب امارات نے اپنی فضائی حدود ہر طرح کے طیاروں کے لئے بند کر دی تھیں اور اپنے تمام ائیرپورٹس بند کر دیئے تھے جو کئی گھنٹے بند رہنے کے بعد اب کھول دیئے گئے ہیں اور کمرشل طیاروں کی آمدورفت بحال ہو گئی ہے۔
اس دوران کم از کم 26 تجارتی پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا یہ پروازیں دبئی یا دوحہ جا رہی تھیں، ایوی ایشن تجزیاتی ادارے سرئیم کے مطابق ان میں سے 22 پروازیں دوحہ کی جانب رواں تھیں جن میں سے 12 پروازیں قطر ایئرویز کی تھیں، بقیہ پروازیں دبئی جا رہی تھیں۔
بعض پروازوں کو متبادل ایئرپورٹس کی جانب موڑ دیا گیا جبکہ کچھ پروازیں ایئرپورٹس پر واپس لوٹ گئیں، فضائی حدود کی بندش کا سبب مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی جنگی کشیدگی اور سکیورٹی خطرات کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ایوی ایشن حکام اور ایئرلائنز صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، جبکہ مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سفر سے قبل ایئرلائنز سے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔