ڈیلاس: (ویب ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس کے وسطی علاقے میں سیلاب سے 15 بچوں سمیت 51 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے سینکڑوں امدادی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
ٹیکساس کی کیر کاؤنٹی کے شیرف لیری لیتھا نے وعدہ کیا کہ یہ کام اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ ہر کوئی نہیں مل جاتا، ندی کے کنارے واقع ایک کیمپ سے 27 لڑکیاں تاحال لاپتا ہیں جبکہ کچھ والدین نے سوشل میڈیا پر اپنے بچوں کی موت کی تصدیق کی۔
حکام کے مطابق اب تک تقریبا 850 افراد کو بچایا جا چکا ہے، اب بھی وسطی ٹیکساس میں ہفتے کے اختتام پر سیلاب کے متعدد انتباہ جاری کیے ہیں۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے تلاش کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے ایک توسیعی اعلامیے پر دستخط کیے ہیں، حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے انتھک کوشش کریں گے کہ اس واقعے کا شکار ہونے والے ہر ایک شخص کا پتہ لگایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کام مکمل ہوجائے گا تو ہم رک جائیں گے، امدادی کارکن دریائے گواڈلوپ کے اوپر اور نیچے جا رہے ہیں تاکہ ان لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش کی جا سکے جو ممکنہ طور پر سیلاب میں بہہ گئے تھے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے کہا کہ وفاقی حکومت تلاش کی کوششوں میں مدد کے لیے کوسٹ گارڈ تعینات کرے گی۔
دوسری طرف ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ وسطی ٹیکساس میں اس ہفتے کے آخر میں مزید سیلاب آسکتے ہیں، سیلاب سے بری طرح متاثر ہونے والے کچھ علاقوں میں 10 انچ تک بارش کا امکان تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا ٹیکساس میں قیمتی جانوں کے ضیاع پراظہارافسوس
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے امریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی سیلاب میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ وافسوس کااظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے ٹیکساس میں طوفانی سیلاب سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ریسکیو ٹیمیں سیلاب میں پھنسے لوگوں کی جانیں بچانے میں کامیاب ہوں گی۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے وزیراعظم نے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔