برطانیہ اور شام کے درمیان 14 سال بعد سفارتی تعلقات بحال

Published On 06 July,2025 11:55 am

دمشق: (ویب ڈیسک) برطانیہ نے شام کے ساتھ 14 سال بعد باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات بحال کر لیے ہیں، جس کا اعلان برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے دمشق کے دورے کے دوران کیا۔

واضح رہے کہ یہ کسی بھی برطانوی وزیر کا صدر بشار الاسد کے زوال کے بعد شام کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔

برطانوی دفتر خارجہ کے مطابق ڈیوڈ لیمی نے شام کے نئے صدر احمد الشراع اور وزیر خارجہ اسعد الشیبانی سے ملاقات کی، جس میں سیاسی عبوری عمل کی حمایت اور تعمیرِ نو میں برطانیہ کی شراکت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

وزیر خارجہ لیمی نے کہا کہ میں شام میں برطانیہ کا پہلا وزیر ہوں جو اسد کے ظالمانہ دور کے خاتمے کے بعد دمشق آیا ہوں، میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ شامی عوام کس طرح اپنی زندگیوں اور ملک کو ازسرنو تعمیر کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستحکم شام خطے کی سیکیورٹی، داعش کی بحالی کے خطرے کی روک تھام اور غیر قانونی ہجرت کو کم کرنے میں مدد دے گا، جو برطانیہ کی خارجہ پالیسی کے تبدیلی کے منصوبے کا حصہ ہے، برطانیہ نے اس دورے کے دوران متعدد مالی امدادی اقدامات کا بھی اعلان کیا۔

برطانوی وزیر خارجہ نے کیمیائی ہتھیاروں کے انسداد کے لیے 20 لاکھ پاؤنڈ، تعلیم، روزگار اور شامی مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک کی مدد کے لیے 94.5 ملین پاؤنڈ اور شامی سول ڈیفنس کے لیے 5 ملین پاؤنڈ کی امداد کا اعلان کیا، برطانیہ 2011 سے اب تک شام اور خطے میں انسانی امداد کے لیے 4.5 ارب پاؤنڈ خرچ کر چکا ہے۔

ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ برطانیہ شام کے ساتھ تعلقات بحال کر رہا ہے کیونکہ ایک پُرامن، محفوظ اور خوشحال شام پورے خطے اور خود برطانیہ کے مفاد میں ہے۔