لندن: (دنیا نیوز) برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا، اگر اسرائیل کچھ شرائط پوری نہیں کرتا تو اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست تسلیم کی جائے گی۔
کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی صورتحال بہتر کرنے کیلئے اقدامات کرے، اسرائیل غزہ میں فوری جنگ بندی اور طویل مدتی امن کے عزم کا اظہار کرے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے غزہ میں طیاروں کے ذریعے امداد پہنچائی ہے، غزہ میں روزانہ 500 امدادی ٹرک کی ضرورت ہے، غزہ میں جنگ بندی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی تصاویر کبھی نہیں بھول سکتے۔
برطانوی وزیر اعظم نے حالیہ بیانات میں واضح کیا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں فوری جنگ بندی، دو ریاستی حل، اور غربِ اردن میں الحاق سے باز رہنے کی ضمانت دینا ہو گی، اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار امن کا واحد راستہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل ہے۔
اس سے قبل ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ایک وسیع تر امن منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے، جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی طویل المدتی سلامتی کو یقینی بنائے۔
ادھر برطانیہ میں 221 ارکانِ پارلیمنٹ پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں، جس کے باعث کیئر اسٹارمر پر اس حوالے سے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا، اُنہوں نے اسے مشرقِ وسطیٰ میں انصاف اور پائیدار امن کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی اور سعودی عرب دونوں نے میکرون کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر ممالک بھی اسی راہ پر چلیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور فرانس 28 تا 29 جولائی ایک بین الاقوامی کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کر رہے ہیں، جس کا مقصد دو ریاستی حل کی حمایت کو فروغ دینا ہے، البتہ امریکا نے اس کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔