برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی نے غزہ کے ساتھ انسانی فضائی پل قائم کرنے کا اعلان کر دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک میرٹس نے برلن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک اردن کے ساتھ مل کر غزہ کے لئے انسانی ہمدردی کا فضائی پل قائم کرے گا جس کا مقصد اس کے باشندوں کی مدد کرنا ہے جو اقوام متحدہ کے مطابق غذائی قلت کی تشویشناک سطح کا سامنا کر رہے ہیں۔
جرمن چانسلر نے کہا کہ وزیر دفاع بورس پیسٹوریئس فرانس اور برطانیہ کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں کام کریں گے جو غذائی اور طبی سامان پہنچانے کے لئے ایک ایسا ہی فضائی پل قائم کرنے کے لئے بھی تیار ہیں، اس سے قبل سپین نے اعلان کیا تھا کہ وہ رواں ہفتے غزہ پر 12 ٹن غذائی امداد فضائی راستے سے گرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل اورفلسطین کے درمیان 21 ماہ کی جنگ کے بعد محصور اور تباہ شدہ پٹی میں قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے، سپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیزنے پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ امداد گرانے کی کارروائیاں جمعہ کو اردن سے ہسپانوی فضائیہ کے طیاروں کے ذریعے کی جائیں گی۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق بھوک اور غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 147 ہو گئی ہے جن میں 88 بچے بھی شامل ہیں۔