عرب لیگ اور او آئی سی کی غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

Published On 10 August,2025 09:26 am

ریاض: (ویب ڈیسک) عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ممالک و تنظیمات پر مشتمل وزارتی کمیٹی نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے اعلان کی شدید مذمت اور سخت مخالفت کی ہے۔

وزارتی کمیٹی نے اسرائیلی منصوبے کو خطرناک اشتعال انگیزی، بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور غیر قانونی قبضے کو طاقت کے ذریعے مسلط کرنے کی مجرمانہ کوشش قرار دیا، جو متعلقہ عالمی قراردادوں کے منافی ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ اسرائیلی عزائم غزہ میں قتل عام، بھوک مسلط کرنے، جبری بے دخلی کی کوششوں اور فلسطینی زمینوں کے انضمام جیسے سنگین اقدامات کا تسلسل ہیں، جو انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں[ ان پالیسیوں نے امن کے کسی بھی امکان کو ختم کر دیا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جنگ بندی کی کوششوں کو سبوتاژ کیا ہے، جبکہ غزہ کو 22 ماہ سے مکمل محاصرے اور مسلسل جارحیت کا سامنا ہے، اس کے ساتھ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں بھی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

وزارتی کمیٹی نے اسرائیلی جارحیت کے فوری خاتمے، شہری آبادی اور بنیادی ڈھانچے پر حملے روکنے، بغیر کسی شرط کے انسانی امداد کی فوری فراہمی اور بین الاقوامی امدادی اداروں کو انسانی قانون کے تحت کام کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، مصر، قطر اور امریکہ کی قیدیوں کے تبادلے اور کشیدگی میں کمی کی کوششوں کی حمایت کی۔

کمیٹی نے فلسطینی عوام کو غزہ یا مغربی کنارے بشمول مشرقی یروشلم سے بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کیا، مقدسات کی قانونی و تاریخی حیثیت کے تحفظ پر زور دیا، جس میں ہاشمی وصایت کے بنیادی کردار کو تسلیم کیا گیا۔

کمیٹی نے اعادہ کیا کہ منصفانہ اور پائیدار امن صرف دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، جس کے تحت چار جون 1967ء کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو، جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، اس نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی اور انسانی المیے کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا۔

کمیٹی نے عالمی برادری خصوصاً سلامتی کونسل کے مستقل ارکان سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی جارحانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں، مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور سعودی عرب و فرانس کی قیادت میں نیویارک میں ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔