امریکا کا بھارت پر روس سے تیل کی خریداری پر فائدہ اٹھانے کا الزام

Published On 20 August,2025 01:57 pm

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے بھارت پر یوکرین میں جنگ کے دوران روسی تیل کی تیزی سے بڑھی ہوئی خریداری سے منافع خوری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اس صورتحال کو ناقابل قبول سمجھتا ہے۔

امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ روسی تیل اب بھارت کی کُل تیل کی خریداری کا 42 فیصد ہے جو جنگ سے پہلے ایک فیصد سے بھی کم تھا، بھارت صرف منافع خوری کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سستا روسی تیل خرید کر اسے بطور پروڈکٹ دوبارہ فروخت کر رہا ہے، یہ سب جنگ کے دوران ہی شروع ہوا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے، چین بھی طویل عرصے سے روسی تیل کا خریدار ہے لیکن اس نے اس قسم کی ’آربٹریج‘ میں حصہ نہیں لیا جو بھارت نے کیا ہے۔

سکاٹ بیسنٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین کیلئے کسی نہ کسی شکل میں سکیورٹی ہوگی لیکن وہ نیٹو میں شامل نہیں ہو سکتا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ نئی دہلی کی طرف سے روسی تیل کی خریداری کی سزا کے طور پر بھارتی اشیاء پر اضافی 25 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا، جس سے ان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اعلان کردہ کل اضافی محصولات 50 فیصد ہوگئے تھے۔

بھارت نے گزشتہ روز کپاس پر 11 فیصد درآمدی ڈیوٹی 30 ستمبر تک عارضی طور پر معطل کر دی، یہ اقدام واشنگٹن کے لئے ایک اشارہ ہے کہ نئی دہلی زرعی محصولات پر امریکی خدشات کو دور کرنے کیلئے تیار ہے۔